وقف ترمیمی قانون پر ’سپریم فیصلے‘ کے لیے کرنا ہوگا انتظار، سماعت 15 مئی تک ملتوی، معاملہ جسٹس بی آر گوئی کے حوالے
21
M.U.H
05/05/2025
سپریم کورٹ نے ’وقف (ترمیمی) قانون‘ کے آئینی جواز کو چیلنجر کرنے والی عرضیوں پر سماعت آج ملتوی کر دی۔ عدالت عظمیٰ نے اس معاملے کی آئندہ سماعت کے لیے 15 مئی کی تاریخ مقرر کی ہے۔ ساتھ ہی وقف ترمیمی قانون معاملے پر سماعت جسٹس بی آر گوئی کے حوالے کرنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ دراصل بی آر گوئی ملک کے آئندہ چیف جسٹس ہوں گے، اس لیے عرضی پر سماعت اب ان کی قیادت والی بنچ ہی کرے گی۔ موجودہ چیف جسٹس سنجیو کھنہ 13 مئی کو سبکدوش ہو رہے ہیں۔
وقف ترمیمی قانون کے خلاف داخل عرضی پر آج تقریباً 2 ہفتہ بعد سماعت ہو رہی تھی۔ ملک کے چیف جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس پی وی سنجے کمار اور جسٹس کے وی وشوناتھن کی بنچ اب تک اس معاملے پر سماعت کر رہی تھی۔ عدالت نے جیسے ہی آج اس معاملے کی سماعت شروع کی، سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے آئندہ ہفتہ تک سماعت ملتوی کرنے کی گزارش بنچ کے سامنے رکھ دی۔ بنچ نے ان کے مطالبہ پر رضامندی ظاہر کی اور اس طرح اب معاملہ 15 مئی کو سنا جائے گا۔
گزشتہ سماعت میں عدالت عظمیٰ نے قانون کے دو اہم پہلوؤں پر روک لگا دی تھی۔ 17 اپریل کو سماعت میں چیف جسٹس آف انڈیا سنجیو کھنہ کی قیادت والی بنچ کو مرکزی حکومت کی جانب سے یقین دلایا گیا تھا کہ وہ 5 مئی تک نہ تو وقف بائی یوزر سمیت وقف ملکیتوں کو غیر نوٹیفائی کرے گا، نہ ہی مرکزی وقف کونسل و بورڈس میں کوئی تقرری کرے گا۔ مرکز نے اسے سماعت کے بغیر قانون پر روک نہ لگانے کی گزارش بھی کی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے سماعت کے لیے 5 مئی کی تاریخ مقرر کی تھی۔
آج جب معاملے پر سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس سنجیو کھنہ نے بتایا کہ انھون نے حکومت اور جواب کی شکل میں داخل سبھی دلائل کو پڑھ لیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ رجسٹریشن اور کچھ اعداد و شمار کی بنیاد پر ایشوز اٹھائے گئے ہیں، جن پر عرضی دہندگان نے سوال اٹھایا ہے۔ چونکہ سی جے آئی کھنہ کی سبکدوشی کے دن قریب ہیں، وہ آخری مرحلہ میں بھی کوئی فیصلہ یا حکم محفوظ نہیں رکھنا چاہتے۔ ایسے میں اب اس معاملہ پر فیصلہ ملک کے چیف جسٹس بننے جا رہے جسٹس بی آر گوئی کی صدارت والی بنچ سنائے گی۔