آرٹیکل 370 کے خاتمے سے کشمیر میں علیحدگی پسندی ختم ہوئی:سلمان خورشید
49
M.U.H
30/05/2025
نئی دہلی: کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے کہا ہے کہ آئینِ ہند کے آرٹیکل 370 کے خاتمے سے کشمیر میں علیحدگی پسندی کا خاتمہ ہوا ہے اور خطے میں ترقی و خوشحالی آئی ہے۔ انہوں نے یہ بات انڈونیشیا کے دورے پرکل جماعتی وفد کے رکن کی حیثیت سے کہی۔ یاد رہے کہ آرٹیکل 370 کو 2019 میں منسوخ کر دیا گیا تھا۔
سلمان خورشید انڈونیشیا میں تھنک ٹینکس اور ماہرینِ تعلیم سے گفتگو کر رہے تھے۔ وہ جنتا دل (یونائیٹڈ) کے رکنِ پارلیمان سنجے کمار جھا کی قیادت میں انڈونیشیا کے دورے پر گئے ہوئے کل جماعتی وفد کا حصہ ہیں۔ خورشید نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی موجودگی کے باعث کشمیری خود کو باقی ہندوستان سے کٹا ہوا محسوس کرتے تھے، لیکن اب حالات بدل چکے ہیں۔ سلمان خورشید نے کہا کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد کشمیر میں صورتحال بہتر ہوئی ہے۔
انہوں نے گزشتہ سال ہونے والے انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ان میں 65 فیصد ووٹنگ ہوئی، جو اس بات کی علامت ہے کہ لوگ جمہوری عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ ان کے مطابق آج کشمیر میں ایک منتخب حکومت موجود ہے، اور 65 فیصد عوام نے ووٹ ڈال کر اس میں حصہ لیا۔ خورشید نے مزید کہا کہ کچھ عناصر کشمیر میں آئی خوشحالی کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جو چیزیں کشمیر میں امن، ترقی اور عوامی شمولیت کو یقینی بناتی ہیں، انہیں سابقہ حالات کی طرف لے جانا غلط ہوگا۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب کشمیر کا مستقبل، وہاں کی سیاسی صورتحال، اور آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کے اثرات پر ملک بھر میں بحث جاری ہے۔ سلمان خورشید کا یہ مؤقف کانگریس کی عمومی پالیسی سے قدرے مختلف معلوم ہوتا ہے، جس پر سیاسی حلقوں میں مزید ردِ عمل متوقع ہے۔