ششی تھرور کی قیادت میں ہندوستانی وفد کی برازیل کے نائب صدر سے ملاقات، دہشت گردی کے خلاف اتحاد پر زور
43
M.U.H
03/06/2025
برازیلیا: رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کی قیادت میں ہندوستانی وفد نے برازیل کے نائب صدر گیرالڈو الکامن سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں نائب صدر نے وفد کی برازیل آمد پر خوشی کا اظہار کیا اور ہندوستان و برازیل کے دوستانہ اور تجارتی تعلقات کو اہم قرار دیا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف یکجہتی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ برازیل امن اور سمجھ بوجھ کو فروغ دیتا ہے اور ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتا ہے۔
ششی تھرور نے آئی اے این ایس سے گفتگو میں کہا کہ یہ دورہ بہت مفید رہا ہے اور چار ممالک میں ہونے والی ملاقاتوں کی معیار سے وہ بہت مطمئن ہیں۔ برازیلیا میں انہوں نے برازیل کے صدر کے سینئر سفارتی مشیر اور سینٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے صدر سے ملاقات کی، جس میں ہندوستان کے موقف کو پوری طرح سمجھا گیا۔ وہ ہندوستان-برازیل دوستی گروپ کے صدر بھی ہیں اور ملاقات میں انہوں نے بھرپور تعاون کا مظاہرہ کیا۔
تھرور نے دہشت گردی کے خلاف عالمی اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کچھ ممالک اس مسئلے کو پوری طرح نہیں سمجھتے اور ان سے بات چیت کرنا مشکل ہوتا ہے جو دہشت گردی کو فروغ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دہشت گرد تنظیموں کے ڈھانچے کو ختم کرنا ضروری ہے۔
ششی تھرور نے اپنے امریکہ دورے کا بھی ذکر کیا، جہاں وہ واشنگٹن ڈی سی میں حکومتی عہدیداروں، سینیٹرز اور تھنک ٹینکس سے ملاقاتیں کر رہے ہیں تاکہ ہندوستان کے موقف کو بہتر انداز میں عالمی سطح پر پیش کیا جا سکے۔
اس موقع پر مرکزی وزیر چندرشیکھر پمسانی نے کہا کہ ہندوستان نے 4 جی، 5 جی نیٹ ورک، فائبر آپٹکس، ٹیلی کمیونیکیشن فراڈ روکنے اور سیٹلائٹ اصلاحات کے شعبوں میں غیر معمولی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے ششی تھرور کی تعریف کی اور کہا کہ وہ بین الاقوامی معاملات کو سمجھنے اور ہندوستان کے حق میں موقف پیش کرنے میں ماہر ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ششی تھرور نے حال ہی میں کولمبیا میں بھی مثبت تبدیلیاں لانے میں کامیابی حاصل کی، جو وزیراعظم مودی کی اچھی حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔ مزید برآں، ششی تھرور نے چیمبر آف ڈیپٹیوز کے پریذیڈینسی ہال میں قومی دفاع اور خارجہ امور کی کمیٹی کے صدر وفاقی نائب فلپ بروز سے بھی ملاقات کی۔ اس دورے کے ذریعے ہندوستان نے اپنی سفارتی اور اقتصادی حکمت عملی کو عالمی سطح پر مؤثر انداز میں پیش کیا ہے۔
یہ وفد دہشت گردی کے خلاف عالمی تعاون کو بڑھانے اور بین الاقوامی تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے، تاکہ خطے اور دنیا میں امن قائم رکھا جا سکے۔