بہار بند: ’ووٹر لسٹ میں چھیڑ چھاڑ سے غریبوں کے ووٹ چھیننے کی کوشش، یہ انتخابی چوری ہے‘، راہل گاندھی کا بیان
36
M.U.H
09/07/2025
پٹنہ میں انڈیا اتحاد کے زیرِ اہتمام چکہ جام اور بہار بند کے دوران کانگریس رہنما اور قائد حزبِ اختلاف راہل گاندھی نے زوردار خطاب میں انتخابی فہرستوں کی نظرثانی مہم کو ووٹ چوری کی منظم سازش قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم بہار آئے ہیں، جہاں لوگ آئین کی حفاظت کے لیے شہید ہوئے۔ آئین میں صاف لکھا ہے کہ ہر ہندوستانی شہری کو ووٹ دینے کا حق حاصل ہے، لیکن بی جے پی اور جے ڈی یو کی حکومت انتخابی کمیشن کے ساتھ مل کر اس حق کو چھیننے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’جیسے مہاراشٹر میں الیکشن چوری کیا گیا، ویسی ہی سازش اب بہار میں کی جا رہی ہے۔ بی جے پی کو یہ احساس ہو چکا ہے کہ ہم نے مہاراشٹر ماڈل سمجھ لیا ہے، اس لیے اب وہ بہار ماڈل لا رہے ہیں تاکہ غریب، دلت، اقلیت اور پسماندہ طبقات کے ووٹ کاٹ کر انتخابی نتیجہ اپنے حق میں کیا جا سکے۔‘‘
راہل گاندھی نے کہا کہ مہاراشٹر میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے درمیان صرف چند ماہ کے فرق میں ایک کروڑ نئے ووٹر شامل کر دیے گئے، جبکہ ان ووٹروں کی مکمل تفصیلات نہ دی گئیں اور جب کانگریس نے الیکشن کمیشن سے ووٹر لسٹ اور ویڈیو گرافی کی تفصیلات مانگیں تو کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
راہل گاندھی نے کہا، ’’ایک ایک بلڈنگ میں 4,000 سے 5,000 ووٹر رجسٹر کیے گئے، جبکہ غریب طبقے کے ووٹ کاٹ دیے گئے۔ یہ سچ چھپانے کے لیے انتخابی قوانین میں بھی چپ چاپ تبدیلی کی گئی۔‘‘
راہل گاندھی نے انتخابی کمیشن پر جانبداری کا الزام لگاتے ہوئے کہا، ’’آج الیکشن کمیشن بی جے پی اور آر ایس ایس کی زبان بول رہا ہے، جبکہ اس کا کام آئین کی حفاظت کرنا ہے، نہ کہ کسی سیاسی جماعت کے لیے کام کرنا۔ پہلے سی جے آئی، اپوزیشن اور حکومت تینوں مل کر چیف الیکشن کمشنر کا انتخاب کرتے تھے لیکن اب مودی حکومت نے سی جے آئی کو اس عمل سے نکال دیا اور ہمیں صرف نام بتا کر کہہ دیا کہ یہ منتخب ہو چکے ہیں۔‘‘
راہل گاندھی نے کہا، ’’میں نوجوانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ صرف ووٹ کی چوری نہیں بلکہ آپ کے مستقبل کی چوری ہے۔ آپ کو اس چوری کو روکنا ہوگا۔ انڈیا اتحاد بہار کے ساتھ ہے اور ہم یہ سازش کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔‘‘
ادھر، چکہ جام کے دوران ریاست کے مختلف علاقوں میں سڑکیں اور ریل خدمات متاثر رہیں۔ پٹنہ، ہاجی پور، آرا، جہان آباد اور دربھنگہ میں مظاہرین نے سڑکوں پر ٹائر جلائے اور ریلوے ٹریک پر دھرنا دیا۔ سیکریٹریٹ ہالٹ، کورٹ اسٹیشن اور گاندھی پل جیسے اہم مقامات پر آمدورفت رکی رہی۔ کئی پسنجر ٹرینیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہوئیں۔ پولیس نے کچھ مقامات پر مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی لیکن بیشتر مظاہرے پرامن رہے۔ انڈیا اتحاد کے رہنماؤں نے کہا کہ یہ احتجاج صرف شروعات ہے، اگر حکومت نے ووٹر لسٹ پر نظرثانی واپس نہ لی تو تحریک مزید شدت اختیار کرے گی۔