ڈی آر ڈی او کا منیجر پاکستان کے لیے کرتا تھا جاسوسی
26
M.U.H
13/08/2025
راجستھان کے جیسلمیر سے سی آئی ڈی نے پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے گرفتار مبینہ جاسوس کی شناخت مہندر پرساد کے طور پر کی ہے۔ مہندر پرساد، چندن فیلڈ فائرنگ رینج میں واقع ڈی آر ڈی او گیسٹ ہاؤس میں بطور مینیجر کام کر رہا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم مہندر براہِ راست پاکستان کے ایک جاسوس سے رابطے میں تھا اور وہ گزشتہ کچھ عرصے سے ملک کے دفاعی امور سے متعلق حساس معلومات لیک کر رہا تھا۔
سی آئی ڈی (سیکیورٹی) کے آئی جی ڈاکٹر وِشنو کانت نے بتایا کہ یومِ آزادی کی تقریبات کے پیشِ نظر، راجستھان سی آئی ڈی انٹیلیجنس، ملک مخالف سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے تھی۔ اس نگرانی کے دوران، ڈی آر ڈی او گیسٹ ہاؤس میں معاہدے پر کام کرنے والے ملازم مہندر پرساد کے بارے میں معلومات سامنے آئیں، جن پر جاسوسی میں ملوث ہونے کا شک تھا۔ تحقیقات میں پتا چلا کہ مہندر پرساد سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستانی خفیہ ایجنسی سے رابطے میں تھا اور مسلسل یہاں سے متعلق اہم معلومات اس کے ساتھ شیئر کر رہا تھا۔
وہ مبینہ طور پر اپنے آقاؤں کو ڈی آر ڈی او کے سائنسدانوں اور ہندوستانی فوجی افسران کی سرگرمیوں کی تفصیلات فراہم کر رہا تھا، جو میزائل اور ہتھیاروں کے تجربات کے لیے چندن فیلڈ فائرنگ رینج آتے ہیں۔ جیسلمیر میں واقع یہ سہولت دفاعی ساز و سامان کے تجربات کے لیے ایک اہم مرکز ہے۔
حراست میں لیے جانے کے بعد، سیکیورٹی ایجنسیوں نے مہندر سے مشترکہ تفتیش کی اور اس کے موبائل فون کی تکنیکی طور پر گہری جانچ کی گئی۔ تفتیش میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ اس نے ڈی آر ڈی او کی سرگرمیوں اور ہندوستانی فوج کی نقل و حرکت سے متعلق حساس معلومات اپنے پاکستانی ہینڈلر کے ساتھ شیئر کی تھیں۔
شواہد کی بنیاد پر، سی آئی ڈی انٹیلیجنس نے مہندر پرساد کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ حکام اس پورے معاملے کی گہرائی سے چھان بین کر رہے ہیں اور یہ بھی جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا مہندر پرساد کے علاوہ بھی کوئی ہے جو ہماری حساس معلومات پاکستان کے ساتھ شیئر کر رہا ہے۔