کانگریس نے فلسطین سے متعلق مودی حکومت کی پالیسی کو شرمناک قرار دیا، جب کہ دیگر ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر رہے ہیں
14
M.U.H
23/09/2025
نئی دہلی:جیسے ہی آسٹریلیا، کینیڈا اور برطانیہ نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کے اپنے فیصلوں کا اعلان کیا، کانگریس پارٹی نے اتوار کے روز مودی حکومت پر سخت تنقید کی، اور گزشتہ 20 مہینوں کے دوران فلسطین سے متعلق بھارت کی پالیسی کو “شرمناک اور اخلاقی بزدلی” قرار دیا۔
کانگریس کے جنرل سیکریٹری برائے کمیونیکیشنز، جے رام رمیش نے نشاندہی کی کہ آسٹریلیا، کینیڈا اور برطانیہ نے ابھی حال ہی میں فلسطین کو تسلیم کیا ہے، اور توقع ہے کہ مزید ممالک بھی ان کے نقش قدم پر چلیں گے۔
انہوں نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا:
بھارت نے 18 نومبر 1988 کو فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا تھا۔
لیکن خاص طور پر گزشتہ 20 مہینوں میں فلسطین کے حوالے سے بھارت کی پالیسی شرمناک اور اخلاقی بزدلی پر مبنی رہی ہے۔” یہ تبصرہ اسرائیل-حماس تنازعہ کے تناظر میں کیا گیا۔
کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی یاد دلایا کہ بھارت ان اولین ممالک میں شامل تھا جنہوں نے نومبر 1988 میں فلسطین کو تسلیم کیا تھا۔
انہوں نے ایکس پر لکھا:
اس وقت، اور فلسطینی عوام کی دلیرانہ جدوجہد کے دوران، ہم نے دنیا کو راستہ دکھایا کہ کیا درست ہے، اور عالمی سطح پر انسانیت اور انصاف کی اقدار کو برقرار رکھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آسٹریلیا، کینیڈا، اور برطانیہ نے 37 سال کی تاخیر کے بعد یہ قدم اٹھایا ہے۔
اور آج ہم یہاں کھڑے ہیں، ہماری فلسطین سے متعلق پالیسی گزشتہ 20 مہینوں میں انتہائی شرمناک اور اخلاقی سچائی سے عاری رہی ہے۔ یہ ایک ایسی پالیسی کی افسوسناک گراوٹ ہے جو کبھی جرات مندانہ تھی۔