منسوخ شدہ قراردادوں کو بحال کرنے کا کوئی معتبر قانونی جواز موجود نہیں ہے: وزیر خارجہ عراقچی
9
M.U.H
28/09/2025
تہران: وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے دنیا کے مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ کو ایک مراسلہ بھیج کر ایران کے خلاف ایٹمی پابندیاں بحال کرنے کی کوشش پر مبنی امریکہ اور یورپی ملکوں کے اقدام کو قانونی لحاظ سے چیلنج کیا گیا ہے۔
وزیر خارجہ عراقچی نے اپنے اس خط میں لکھا ہے کہ یورپی ممالک اور امریکہ نے ایٹمی معاہدے کی کھل کر خلاف ورزی کی ہے اور اب وہ اس کا حصہ ہی نہیں رہے لہذا مذکورہ ملکوں کی جانب سے اسنیپ بیک کو فعال کرنے کا کوئی قانونی جواز موجود نہیں ہے۔
اس مراسلے میں آيا ہے کہ امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے اقدامات کے نتیجے میں سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی حیثیت بھی داغ دار ہوگئی ہے۔
وزیر خارجہ نے اپنے اس خط میں لکھا ہے کہ قرارداد 2231 کے تحت 18 اکتوبر سن 2025 کو ایران کا ایٹمی پروگرام خاص کیس سے نکل کر معمول کے موضوع میں تبدیل ہوجائے گا اور اس کے علاوہ کسی بھی دوسرے استفسار کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔
انہوں نے لکھا کہ جن قراردادوں کو سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے تحت ختم کیا گیا تھا انہیں بحال کرنے کے لیے، یورپ اور امریکہ کی کوششیں اس قرارداد کے دائرے سے باہر رہی ہیں لہذا یورپی ممالک اور امریکہ کی جانب سے اس کے یکطرفہ استفسار کو قبول نہیں کیا جا سکتا ہے۔
سید عباس عراقچی نے مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ کو اپنے مراسلے میں لکھا ہے کہ یورپ کے اس غیرقانونی اقدام پر عمل کرنا نہ ایران کے لیے ضروری ہے نہ ہی اقوام متحدہ کے رکن کسی بھی دوسری حکومت پر۔
وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے اقتدار اعلی اور قانونی مفادات کی حفاظت کے لیے ٹھوس انداز میں قدم اٹھائے گا۔