تمل ناڈو بھگدڑ: 40 افراد جاں بحق، وجے کا لواحقین کو 20-20 لاکھ معاوضے کا اعلان
20
M.U.H
28/09/2025
تمل ناڈو کے ضلع کرور میں ہفتے کی شام اداکار سے سیاست داں بنے تھلاپتی وجے کی ریلی کے دوران پیش آنے والے افسوسناک حادثے نے ریاست کو غم و اندوہ میں مبتلا کر دیا ہے۔ ویران اور سنّاٹے میں ڈوبے ہوئے وِلّوسوامی پورم علاقے میں اس وقت بھگدڑ مچ گئی جب جلسہ گاہ میں اچانک بے قابو بھیڑ نے ایک دوسرے کو روندنا شروع کر دیا۔ اس سانحے میں کم از کم 40 افراد جان سے گئے جن میں 17 خواتین اور 9 بچے بھی شامل ہیں، جبکہ درجنوں لوگ زخمی ہو کر اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
ریاستی سطح پر سیاسی سرگرمیوں میں تیزی کے درمیان یہ ریلی عوامی جوش و خروش کی عکاسی تو کر رہی تھی لیکن وہاں پر بھیڑ اور سکیورٹی انتظامات کی کمی نے سانحے کو جنم دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق، جیسے ہی وجے اسٹیج پر پہنچے، بڑی تعداد میں لوگ آگے بڑھنے لگے جس سے ہجوم بے قابو ہو گیا اور بھگدڑ مچ گئی۔ کئی افراد موقع پر ہی دب کر دم توڑ گئے، جبکہ کچھ نے اسپتال پہنچتے ہی دم توڑا۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں اور پولیس موقع پر پہنچیں اور زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ مقامی اسپتالوں میں زخمیوں کا علاج جاری ہے اور کئی کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔
حادثے کے بعد وجے نے غمزدہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ان کی جماعت تملاگا ویٹری کڈگم (ٹی وی کے) کی جانب سے ہر ایک متوفی کے لواحقین کو 20-20 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 2-2 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ وجے نے کہا کہ ’’’یہ ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے، میں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ کھڑا ہوں اور اس دکھ کی گھڑی میں ہر ممکن تعاون کروں گا۔’’
وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس سانحے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ کے ذریعے کہا کہ ’’کرور میں ہونے والے حادثے کی خبر دل دہلا دینے والی ہے، میری دعائیں متاثرین اور ان کے خاندانوں کے ساتھ ہیں۔‘‘ انہوں نے اعلان کیا کہ وزیراعظم قومی ریلیف فنڈ (پی ایم این آر ایف) سے ہر متوفی کے اہل خانہ کو 2-2 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے دیے جائیں گے۔
ادھر تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالین نے بھی ریاستی حکومت کی جانب سے فوری امداد کے طور پر ہر ایک متوفی کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے سانحے کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ انتظامی سطح پر کس طرح کی غفلت ہوئی اور اس کے ذمہ دار کون ہیں۔
اتوار کی صبح مرنے والوں کی آخری رسومات کرور میں انجام دی گئیں۔ اس دوران علاقے میں کہرام مچا رہا اور ہر طرف سوگ کا ماحول چھایا رہا۔ متاثرہ خاندانوں کے آنسو اور آہ و بکا نے فضا کو مزید سوگوار بنا دیا۔