اسرائیل سے تعلقات پر نظرثانی اور اسکا احتساب کریں: آئرش وزیراعظم
12
M.U.H
27/09/2025
آئرش وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مطالبہ کیا کہ غزہ پر جارحیت کو دیکھتے ہوئے دوست ممالک اب اسرائیل کی حمایت پر نظرثانی کریں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرلینڈ کے وزیراعظم مائیکل مارٹن نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کو انسانی وقار پر حملہ قرار دیا۔ انھوں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ غزہ کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے اسرائیل کے دوست ممالک غزہ جنگ میں اپنی حمایت پر سنجیدگی سے نظرثانی کریں اور فوری طور پر جنگ بندی کو یقینی بنائے۔ مائیکل مارٹن نے کہا کہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو بھی سوچنا ہوگا کہ وہ مزید کیا کرسکتے ہیں۔ میں بالخصوص ان ممالک کو مخاطب کرتا ہوں، جن کا اسرائیل پر اثر و رسوخ ہے کہ وہ فوری طور پر اس کا استعمال کریں۔ انھوں نے واضح کیا کہ جو ریاستیں اسرائیل کو فوجی امداد فراہم کر رہی ہیں، انہیں اپنے اقدامات کے نتائج اور فلسطینی عوام پر اس کے تباہ کن اثرات پر غور کرنا چاہیئے۔
آئرش وزیراعظم نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ معصوم بچے بھوک سے مر رہے ہیں جبکہ امدادیسامان سرحد پر سڑ رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ لوگ اپنے خاندان کے لیے کھانے کی تلاش میں نکلتے ہیں تو گولیوں کا نشانہ بن جاتے ہیں۔ اسکول، اسپتال، مساجد اور ثقافتی ادارے جان بوجھ کر تباہ کیے جا رہے ہیں۔" مائیکل مارٹن نے اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ کی انکوائری کمیشن کی اس رپورٹ کی یاد دہانی کرائی، جس میں غزہ کی جنگ کو نسل کشی قرار دیا گیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ عالمی برادری کے لیے اب خاموش رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا۔ آئرش کے وزیراعظم نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ فوری جنگ بندی، قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی کارکنوں کو مکمل رسائی دی جائے۔ آئرش وزیراعظم نے اسرائیل کو غزہ جنگ پر جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ بغیر کسی احتساب کے نہیں چل سکتی، اس کے ذمہ داروں کو جواب دینا ہوگا۔