نیتن یاہو کا جنرل اسمبلی میں خطاب، مسلم ممالک کے نمائندوں کا احتجاجاً واک آوٹ
16
M.U.H
26/09/2025
اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے خطاب کے دوران متعدد عرب اور مسلم ممالک کے نمائندے احتجاجاً اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے، جس کے باعث ایوان کی کئی نشستیں خالی رہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خطاب پر مسلم اور عرب ممالک نے شدید ردِعمل دیتے ہوئے اجلاس کا بائیکاٹ کیا، نیتن یاہو جیسے ہی خطاب کرنے ڈائس پر آئے مسلم ممالک کے وفود اور نمائندے ہال سے اٹھ کر چلے گئے۔ تقریر کےدوران نیتن یاہو نے گریٹر اسرائیل منصوبے کی بات کی تھی جسے مسلم ممالک کے راہنماؤں نے عرب ممالک کی سلامتی اور علاقائی استحکام کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔
اسرائیلی وزیراعظم نے اپنی تقریر کے دوران دعویٰ کیا کہ ہم نے امریکا کے ساتھ مل کر ایران کو نیوکلیئر ہتھیار بنانے سے روکا ہے اور اسے کسی صورت ایسا کرنے نہیں دیں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ایران عالمی سلامتی کے لیے خطرہ ہے اور اسرائیل، امریکا کے ساتھ مل کر اس کا مقابلہ جاری رکھے گا۔ دوسری جانب تجزیہ کاروں کے مطابق نیتن یاہو کی تقریر کا بائیکاٹ ایک علامتی احتجاج تھا، جو غزہ میں اسرائیلی جارحیت، فلسطینیوں کے قتلِ عام اور مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی پالیسیوں کے خلاف عالمی ناراضگی کی عکاسی کرتا ہے۔