قازقستان نے ابراہیمی معاہدے میں شمولیت اختیار کرلی، ٹرمپ کا اعلان
20
M.U.H
07/11/2025
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ قازقستان نے باضابطہ طور پر ابراہیمی معاہدے میں شمولیت اختیار کرلی۔ صدر ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں وسط ایشیائی ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات ہوئی، جس میں قازقستان کے صدر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر امریکی صدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا کہ قازقستان باضابطہ طور پر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ قازقستان ان کی دوسری مدتِ صدارت میں ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے قازقستان کو ایک شاندار ملک اور باصلاحیت قیادت رکھنے والی قوم قرار دیا اور کہا کہ ابراہیمی معاہدے میں قازقستان کی شمولیت دنیا میں امن، تعاون اور خوشحالی کے فروغ کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ دیگر ممالک بھی جلد ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوں گے، جس سے خطے میں استحکام اور ترقی کو فروغ ملے گا۔
امریکی نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف نے بھی گذشتہ روز کہا تھا کہ آج رات ایک اور ملک "ابراہام معاہدے" میں شامل ہونے کا اعلان کرے گا، جس کے تحت اسرائیل اور مسلم اکثریتی ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لایا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ ابراہمیی معاہدے اسرائیل اور مسلم ممالک کے درمیان تعلقات کے قیام سے متعلق ہیں۔ یہ معاہدہ ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں طے پایا تھا۔ اس معاہدے کے تحت اسرائیل 4 مسلم ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات معمول پر لانے میں کامیاب ہوا تھا، ان ممالک میں متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش اور سوڈان شامل تھے۔