نیشنل ہیرالڈ کیس میں سونیا اور راہل کو بڑی راحت! عدالت نے ای ڈی کی چارج شیٹ سننے سے کیا انکار
26
M.U.H
16/12/2025
آج یعنی16 دسمبر کو، راؤزایونیو کورٹ نے نیشنل ہیرالڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے دائر چارج شیٹ کو سننے سے انکار کر دیا۔ اس فیصلے سے راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کو ایک بڑی راحت بتائی جا رہی ہے ۔ عدالت نے کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) چاہے تو تحقیقات جاری رکھ سکتا ہے۔
اپنی چارج شیٹ میں ای ڈی نے سونیا گاندھی، راہل گاندھی، سیم پتروڈا، سمن دوبے، سنیل بھنڈاری، ینگ انڈین، اور ڈوٹیکس مرچنڈائز پرائیویٹ لمیٹڈ کا نام لیا ہے۔ کانگریس نے دلیل دی کہ ای ڈی کی تحقیقات سیاسی انتقام کی کارروائی تھی، جب کہ ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ یہ ایک سنگین اقتصادی جرم ہے جس میں دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کے ثبوت ملے ہیں لیکن اب عدالت نے جب ای ڈی کی چارج شیٹ سننے سے انکار کار دیا ہےتو اس معاملے میں تمام فریقین کو راحت ملتی نظر آ رہی ہے۔
ای ڈی کا الزام ہے کہ کانگریس رہنماؤں نے ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (اے جے ایل) کے 2,000 کروڑ کے اثاثوں کو نجی کمپنی "ینگ انڈین" کے ذریعہ صرف 50 لاکھ روپے میں حاصل کرنے کی سازش کی۔ لیکن عدالت کے ذریعہ چارج شیٹ پر سننے سے انکار نے ای ڈی کے ان الزامات کی قلعی کھو ل دی ہے۔
نیشنل ہیرالڈ کیس، جس میں راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے، دراصل نیشنل ہیرالڈ اخبار سے متعلق ہے۔ اس اخبار کی بنیاد 1938 میں اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے رکھی تھی۔ اخبار اے جے ایل نے شائع کیا تھا۔