ٹرمپ کے بیانات سے عالمی امن پر سنگین اثرات ہوں گے، مادورو کی اقوام متحدہ کے سربراہ سے ٹیلیفونک گفتگو
11
M.U.H
19/12/2025
وینزویلا کے صدر نے اقوامِ متحدہ کے سربراہ سے ٹیلیفونک رابطہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کے بیانات وینزویلا کی خودمختاری کے خلاف اور عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے واشنگٹن کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں اور ان کے علاقائی امن و استحکام پر ممکنہ اثرات سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی اقدامات خطے کو خطرناک عدم استحکام کی طرف دھکیل رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، صدر نکولس مادورو نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران واشنگٹن کی دھمکی آمیز پالیسیوں کے نتائج سے آگاہ کیا اور انہیں علاقائی امن کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ قرار دیا۔
صدر مادورو نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ان بیانات کی شدید مذمت کی جن میں انہوں نے وینزویلا کے تیل اور قدرتی وسائل کو امریکہ کی ملکیت قرار دیا تھا۔ مادورو نے ان بیانات کو واضح طور پر استعماری ذہنیت کا مظہر اور وینزویلا کی قومی خودمختاری پر براہ راست حملہ قرار دیا۔
صدر مادورو کے مطابق، امریکی سامراج کی جانب سے وینزویلا کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش قوم کے اندر مزاحمت اور جدوجہد کے ناقابل شکست عزم کو مزید مضبوط کرے گی۔ بیرونی دباؤ و دھمکیاں وینزویلا کے عوام کو اپنے معاشرے اور وطن کے دفاع سے پیچھے نہیں ہٹاسکتیں۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز وینزویلا کو دھمکی دیتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ پابندیوں کے دائرے میں آنے والے تمام تیل بردار جہاز بحری محاصرے کا نشانہ بنیں گے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ وینزویلا اس وقت جنوبی امریکہ کی تاریخ کے سب سے بڑے بحری بیڑے کے ذریعے مکمل محاصرے میں ہے اور آئندہ مراحل میں اس محاصرے کو مزید وسعت دی جائے گی۔
امریکی صدر نے یہ دعوی بھی کیا کہ وینزویلا کو ایک ایسا غیر معمولی جھٹکا دیا جائے گا جو اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ان کے بقول وہ تمام تیل، زمینیں اور دیگر اثاثے واپس نہیں کر دیے جاتے جو وینزویلا نے امریکہ سے چھین رکھے ہیں۔ ٹرمپ نے پابندیوں کے تحت آنے والے تیل بردار جہازوں کے خلاف مکمل بحری محاصرے کے باضابطہ احکامات جاری کرنے کا اعلان بھی کیا۔
واضح رہے کہ امریکہ اور وینزویلا کے تعلقات گزشتہ برسوں میں بارہا شدید تناؤ کا شکار رہے ہیں، جبکہ واشنگٹن کی جانب سے کراکس پر عائد کی گئی سخت معاشی پابندیاں مادورو حکومت پر دباؤ ڈالنے کی پالیسی کا حصہ سمجھی جاتی ہیں۔