راہل گاندھی نے جرمنی دورے کے دوران ہندوستان میں انتخابات کی منصفانہ حیثیت پر اٹھائے سوال
40
M.U.H
23/12/2025
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے پیر یعنی 22 دسمبرکو برلن کے دورے کے دوران ہندوستان میں جمہوریت، ووٹ کی چوری اور انتخابات کی منصفانہ حیثیت کے حوالے سے ایک اہم بیان دیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان میں جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے۔ بی جے پی نے ہندوستان میں ایسا ماحول بنا رکھا ہے جہاں ادارےملک کے لئے نہیں اس کے لئے کام کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ان کا غلط استعمال نہیں کیا، لیکن بی جے پی اپنی سیاسی طاقت بڑھانے کے لیے ان کا استعمال کرتی ہے۔
جرمنی کے شہر برلن کے ہرٹی اسکول میں اپنے خطاب کے دوران کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے ہندوستان میں انتخابات کے منصفانہ ہونے پر بھی سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم نے تلنگانہ اور ہماچل پردیش میں انتخابات جیتے ہیں۔ ہم نے ہندوستان میں انتخابات کے منصفانہ ہونے کا مسئلہ بار بار اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’میں نے ایک پریس کانفرنس میں واضح طور پر ظاہر کیا ہے کہ ہم نے ہریانہ کے انتخابات جیتے اور مہاراشٹر کے انتخابات منصفانہ نہیں تھے۔ ہمارے ملک کے اداروں پر بڑے پیمانے پر حملہ ہو رہا ہے۔‘
انہوں نے الزام لگایا کہ ملک کا ادارہ جاتی ڈھانچہ مکمل حملے کی زد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے الیکشن کمیشن سے براہ راست سوالات پوچھے جن میں ہریانہ میں برازیلین خاتون کی ووٹنگ کا معاملہ بھی شامل ہے لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ انہوں نے کہا، "برازیل کی ایک خاتون کی تصویر ہریانہ کی ووٹنگ میں استعمال ہو رہی ہے۔ اس کا نام ہریانہ کی ووٹر لسٹ میں 22 بار آیا ہے۔ ایک عورت ایک بوتھ پر 200 بار ووٹ ڈالتی ہے۔ الیکشن کمیشن ان سوالوں کا جواب نہیں دیتا۔ ہم بنیادی طور پر مانتے ہیں کہ ہندوستان کے انتخابی نظام میں کوئی مسئلہ ہے۔"
انہوں نے کہا کہ ہمارا ادارہ جاتی ڈھانچہ حکومت نے مکمل طور پر اپنے قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیاں، سی بی آئی اور ای ڈی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ سی بی آئی اور ای ڈی کے زیادہ تر کیس بی جے پی مخالفین کے خلاف ہیں۔ اگر آپ بڑے تاجر ہیں اور کانگریس کا ساتھ دینے کی کوشش کریں گے تو آپ کو دھمکیاں ملیں گی اور تفتیشی ایجنسیاں پہنچ جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں راستہ نکالنا ہوگا۔ ہم اس کا سامنا کریں گے۔ ہم اپوزیشن کی مزاحمت کا ایک ایسا نظام بنائیں گے جو کامیاب ہو گا، لیکن ہم نہ صرف بی جے پی کے خلاف لڑ رہے ہیں بلکہ ہندوستانی اداروں پر بی جے پی کے کنٹرول کا بھی مقابلہ کر رہے ہیں۔