صیہونیوں سے سمجھوتہ ہماری ڈکشنری میں نہیں: محمد شیاع السوڈانی
45
M.U.H
26/12/2025
کرسمس کے موقع پر ایک تقریب سے اپنے ایک خطاب میں عراقی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بغداد کو تل ابیب کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی کوئی ضرورت نہیں۔
حضرت عیسیٰ" (ع) کی ولادت اور کرسمس کی آمد کے موقع پر "بغداد" کے مار یوسف نامی چرچ میں ایک تقریب منعقد ہوئی۔ جس میں عراقی وزیراعظم "محمد شیاع السوڈانی" بھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ عراق کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ایسی رژیم کے ساتھ "سمجھوتے" جیسا لفظ ہماری ڈکشنری میں موجود نہیں۔ کیونکہ یہ امر اُس قابض رژیم سے وابستہ ہے جو سرزمین اور انسان کی عزت پامال کرتی ہے۔ محمد شیاع السوڈانی نے کہا کہ اس عظیم میلاد کی یاد منانا، عراق کے مضبوط اور آپس میں بندھے سماجی ڈھانچے کی طاقت کا ایک اور ثبوت ہے۔ عراق اپنی پوری توانائی کے ساتھ کوشاں ہے کہ ملی اتحاد کو محفوظ بنائے۔ تمام عراقی بھی اس بات پر مکمل یقین رکھتے ہیں کہ استحکام اور خودمختاری کے مرکز کی حیثیت سے عراق، خود کو مضبوط بنانے کے لئے پُرعزم ہے۔
موجودہ سلامتی کی بہتر صورت حال پر انہوں نے کہا کہ ہم سب مل کر عراق کے لئے دعائیں کرتے ہیں۔ عوام کو چاہئے کہ وہ اپنے ملک پر فخر کرے۔ ہمارے ہاں موجود مذہبی و نسلی تنوع ملکی سرمایہ ہے۔ واضح رہے کہ عراقی وزیراعظم نے اسرائیل سے سمجھوتے کے کسی بھی خیال کو اس وقت مسترد کیا جب اسی تقریب میں کلڈین کیتھولک چرچ کے رہنماء "لوئس رافیل ساکو" نے محمد شیاع السوڈانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جناب وزیراعظم میں، (اسرائیل کے ساتھ) تعلقات کی بحالی کے بارے میں بات کرنا چاہتا ہوں۔ امید ہے کہ عراقی حکومت میری گزارش پر توجہ دے گی۔