بدعنوانی 14 سالوں سے بنگال کی شناخت بن گئی ہے: امت شاہ
22
M.U.H
30/12/2025
مرکزی وزیرِ داخلہ امت شاہ نے منگل کے روز مغربی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 14 برسوں میں “خوف اور بدعنوانی” مغربی بنگال کی شناخت بن چکے ہیں۔ انہوں نے ریاست میں مبینہ غیر قانونی دراندازی کے معاملے پر وزیرِ اعلیٰ ممتا بنرجی سے سوال اٹھایا اور الزام لگایا کہ ان کی حکومت سرحدی باڑھ بندی کے لیے زمین فراہم کرنے سے انکار کر رہی ہے۔
کولکتہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت کے تحت بدعنوانی کے سبب مغربی بنگال میں ترقی رک گئی ہے۔ وزیرِ اعظم مودی کی جانب سے شروع کی گئی تمام فلاحی اسکیمیں یہاں ٹول سنڈیکیٹ کی نذر ہو چکی ہیں۔ گزشتہ 14 برسوں سے خوف اور بدعنوانی مغربی بنگال کی شناخت بن گئے ہیں۔ 15 اپریل 2026 کے بعد جب مغربی بنگال میں بی جے پی کی حکومت بنے گی تو ہم بنگال کی وراثت اور ثقافت کی بحالی کا آغاز کریں گے۔ یہ ‘بنگا بھومی’ ہمارے لیے بے حد اہم ہے کیونکہ بی جے پی کی بنیاد ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی نے رکھی تھی، جو اسی سرزمین کے بڑے رہنما تھے۔
انہوں نے کہا کہ تریپورہ اور آسام میں دراندازی رک چکی ہے، لیکن مغربی بنگال میں یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ امت شاہ نے دعویٰ کیا کہ ممتا بنرجی سیاسی مفادات کے لیے دراندازی جاری رکھنا چاہتی ہیں تاکہ اپنا ووٹ بینک بڑھا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ممتا، آج میں آپ سے ایک سادہ سا سوال پوچھنا چاہتا ہوں۔ کون سی حکومت سرحدی باڑھ بندی کے لیے زمین دینے سے انکار کرتی ہے؟ میں خود جواب دیتا ہوں—آپ کی حکومت۔ پھر میں پوچھتا ہوں کہ درانداز سب سے پہلے بنگال میں ہی کیوں داخل ہوتے ہیں؟ آپ کے پٹواری اور تھانے کیا کر رہے ہیں؟ ان دراندازوں کو واپس کیوں نہیں بھیجا جاتا؟ کیا بنگال کی حکومت یہ بتا سکتی ہے کہ آسام اور تریپورہ میں دراندازی کیوں رک گئی ہے؟ یہ صرف بنگال میں ہو رہی ہے کیونکہ یہ سب آپ کی نگرانی میں ہو رہا ہے۔ آپ ووٹ بینک بڑھانے کے لیے بنگال کی آبادیاتی ساخت بدلنا چاہتی ہیں۔
امت شاہ نے زور دے کر کہا کہ مغربی بنگال کی سرحدوں سے ہونے والی دراندازی قومی سلامتی کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نمٹنے کے لیے ریاست میں بی جے پی کی حکومت ضروری ہے جو “بنگال کی سرحدوں کو سیل” کرے۔
انہوں نے کہا کہ بنگال کی سرحدوں سے دراندازی صرف ریاستی مسئلہ نہیں بلکہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔ اگر ہمیں ملک کی ثقافت کا تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانا ہے تو ہمیں ایسی حکومت لانی ہوگی جو بنگال کی سرحدوں کو محفوظ کرے۔ ترنمول کانگریس یہ کام نہیں کر سکتی، صرف بی جے پی ہی کر سکتی ہے۔ اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی مغربی بنگال میں دو تہائی اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گی۔
امت شاہ نے کہا کہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو 17 فیصد ووٹ اور دو نشستیں ملیں۔ 2016 کے اسمبلی انتخابات میں ہماری پارٹی کو 10 فیصد ووٹ اور تین اسمبلی سیٹیں ملیں۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 41 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ 18 نشستیں جیتیں۔ 2021 کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو 21 فیصد ووٹ اور 77 سیٹیں ملیں۔ جو پارٹی 2016 میں صرف تین سیٹیں جیتی تھی، اس نے پانچ سال میں 77 سیٹیں حاصل کر لیں۔ اس دوران کانگریس صفر پر آ گئی اور کمیونسٹ اتحاد ایک بھی سیٹ حاصل نہ کر سکا۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 39 فیصد ووٹ اور 12 نشستیں حاصل کیں۔ 2026 میں بی جے پی مغربی بنگال میں اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گی۔