امبیڈکر زندہ ہیں تو گوڈسے مر دہ ہے'، پی ایم مودی کے ایک ہیں تو سیف ہیں 'پر اسد الدین اویسی نے کیا پلٹ وار
30
M.U.H
10/11/2024
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کو لے کر ریاست میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے چھترپتی سمبھاجی نگر میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی پر سخت نشانہ لگایا۔ انہوں نے پی ایم مودی کے بیان 'اگر انصاف ہے تو بھارت سیف ہے ، ۔ حال ہی میں مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے لیے دھولے میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے ایک ہیں تو سیف ہے کا ' کا نعرہ دیا تھا۔
پی ایم مودی کو نشانہ بنایا
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے اپنے خطاب میں کہا، "مجلس کہہ رہی ہے کہ اگر ہم انیک ہیں تو اکھنڈہے ۔ مودی ایک کرنا چاہتے ہیں، آر ایس ایس ایک کرنا چاہتے ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ انصاف ہے تو انڈیا سیف ہے۔ اگر آئین ہے تو ہندوستان محفوظ ہے۔ اگر امبیڈ زندہ ہیں تو گوڈسے مردہ ہے۔جتنے چھترپتی شیواجی مہاراج کو سچے دل سے مانے والے ہیں تو محبت ہے۔یہ ایک کی بات کررہے ہیں اور ہم انیک کی بات کرتے ہیں۔ یہ ایک کے نام پر سب کو لڑانا چاہتےہیں۔
کر مر چکے ہیں، تو مہاراشٹر کے انتخابات میں پی ایم مودی کیا کر رہے ہیں؟ ہم بہت سے لوگوں کی بات کرتے ہیں، وہ سب کو ایک کے نام پر لڑانا چاہتے ہیں۔"
پی ایم مودی نے اپنی تقریر میں یہ بات کہی تھی
دھولے میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا تھا، "آزادی کے وقت کانگریس کے دور میں بابا صاحب امبیڈکر بہت کوشش کی تھی پسماندہ طبقات کوریزرویشن ملے۔ لیکن نہرو جی اس بات پر بضد تھے کہ کسی بھی قیمت پر دلتوں کو پسماندہ لوگوں اور قبائلیوں کو ریزرویشن نہیں دیا جائے گا کہ بابا صاحب نے دلتوں اور پسماندہ لوگوں کو ریزرویشن دینے کے عمل کو عملی جامہ پہناسکیں۔نہرو جی کے بعد اندراگاندھی جی آئیں انہوں نے بھی ریزرویشن کے خلاف ایسا ہی رخ اپنایا ۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ "اندرا جی کے بعد راجیو گاندھی جی آئے، ان کی سوچ اور نقطہ نظر ان کے خاندان والوں سے مختلف نہیں تھی۔ یہ لوگ جانتے تھے کہ اگر ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کمیونٹیز بااختیار ہو جائیں تو ان کی سیاسی دکان کے شٹر بند ہو جائیں گے۔ راجیو گاندھی کے بعد اب اس خاندان کے چوتھی نسل کے ولی عہد بھی اسی خطرناک جذبے کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ کانگریس او بی سی اور ایس ٹی برادریوں کو بھی مختلف ذاتوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس لیے میں کہتا ہوں - ایک ہیں تو سیف ہیں ۔"