قبل اس کے کہ برطانوی وزیر خارجہ "ڈیوڈ لامی" اس بات کا اعتراف کرتے کہ لندن نے "تحریر الشام" نامی باغی ٹولے سے بات چیت کے لئے ایک سیاسی وفد دمشق بھیجا ہے، شامی متحارب اپوزیشن اتحاد نے ایک جاری بیان کے ذریعے باغی گروہ کے سربراہ "محمد الجولانی" سے برطانوی وفد کی ملاقات کی خبر دی۔ اس بارے میں العربی الجدید اخبار نے لکھا کہ ابو محمد الجولانی کے نام سے معروف "احمد الشرع" نے دمشق میں برطانیہ کی وزارت خارجہ کے وفد سے ملاقات کی۔ جس میں بین الاقومی سطح پر لندن کے اہم کردار اور روابط میں بحالی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ انہوں نے دنیا کے تمام ممالک سے شامی پناہ گزینوں کی واپسی کے لئے دمشق پر عائد پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
دمشق پر حاکم مسلح باغی گروہ کے سربراہ نے برطانوی سفارت کاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قانون و اس سے متعلقہ اداروں کی حکمرانی اور سکیورٹی کا قیام ہماری ترجیح ہے۔ انہوں نے اپنے بے بنیاد دعوے کو دُہرایا کہ جو کچھ شام میں ہوا وہ ایک ظالم کے سامنے مظلوم عوام کی فتح ہے۔ یہ فتح بنیادی ڈھانچے کی عدم تباہی اور نقل مکانی کے بغیر حاصل ہوئی۔ دمشق میں برطانیہ کے سفارتی وفد کے دورے کے بعد، طے یہ ہے کہ آج ایک فرانسوی وفد بھی دمشق پہنچے گا۔ یاد رہے کہ 12 سال بعد کسی بھی یورپی ملک کا یہ پہلا دورہ دمشق ہے۔ دوسری جانب محمد الجولانی نے اقوام متحدہ سے دمشق کے لئے انسانی امداد کی درخواست کی ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ شام کو عالمی حمایت کی ضرورت ہے۔