’4 جنوری کو بڑی تعداد میں کھنوری بارڈر پہنچیں‘، تامرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ڈلیوال کی کسانوں اور عوام سے اپیل
43
M.U.H
03/01/2025
کسانوں کی تحریک لگاتار جاری ہے اور خراب صحت کے باوجود پنجاب و ہریانہ واقع کھنوری بارڈر پر کسان لیڈر جگجیت سنگھ تامرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ کسانوں کے مطالبات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ڈلیوال کی تامرگ بھوک ہڑتال 39ویں دن میں داخل ہو چکی ہے اور اب انھوں نے اعلان کیا ہے کہ 4 جنوری کو کھنوری بارڈر پر احتجاجی مظاہرہ میں شدت پیدا کی جائے گی۔ اس تعلق سے انھوں نے عوام کے نام ایک اپیل جاری کی ہے جس میں کہا ہے کہ 4 جنوری کو وہ بڑی تعداد میں کھنوری بارڈر پہنچیں۔
کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈلیوال نے ویڈیو پیغام جاری کر کسانوں اور عام لوگوں سے کھنوری بارڈر پہنچ کر کسان تحریک کی حمایت کرنے سے متعلق اپیل کی ہے۔ انھوں نے 1.10 منٹ کی ویڈیو میں کسانوں اور عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’آپ سب کو پتہ ہے ایم ایس پی کی لڑائی لڑی جا رہی ہے۔ جو بھی ملک کے لوگ اس ایم ایس پی کی لڑائی کا حصہ ہیں اور مضبوطی سے اس لڑائی کو لڑنا اور جیتنا چاہتے ہیں، ان سب سے میری ہاتھ جوڑ کر درخواست ہے کہ میں 4 جنوری کو کھنوری بارڈر پر آپ سب کو دیکھنا چاہتا ہوں۔ آپ سب کا دیدار کرنا چاہتا ہوں۔ آپ سب کو 4 تاریخ کو کھنوری بارڈر پہنچنا ہے اور میں اس کے لیے آپ کا شکرگزار رہوں گا۔‘‘
ایک طرف ڈلیوال نے لوگوں سے کھنوری بارڈر پر جمع ہونے کی اپیل کی ہے، دوسری طرف شمبھو اور کھنوری بارڈر پر تحریک کر رہے سنیوکت کسان مورچہ غیر سیاسی اور کسان مزدور مورچہ کے کوآرڈرنیٹر کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھیر ہائی پاور کمیٹی سے بات چیت کرنے نہیں پہنچے۔ انھوں نے خود اس بات کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ’’آج سپریم کورٹ کے ذریعہ تشکیل ہائی پاور کمیٹی سے بات چیت کرنے کے لیے ہم نہیں جا رہے، کیونکہ ہم پہلے ہی صاف کر چکے ہیں کہ یہ معاملہ عدالتوں کا نہیں ہے۔‘‘ پنڈھیر نے مزید کہا کہ ’’ہمارا مطالبہ مرکزی حکومت سے ہے، مرکزی حکومت ہم سے بات چیت کرے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے دعویٰ کیا کہ کسان تحریک میں پھوٹ ڈالنے کے لیے آج کی میٹنگ بلائی گئی ہے، جبکہ یہ کمیٹی پہلے ہی اپنی سفارشات سپریم کورٹ میں رکھ چکی ہے۔ اس کمیٹی کی جو شرائط و ضوابط ہیں، اس کے سبب ہم اس میٹنگ میں شامل نہیں ہوں گے۔