تمل ناڈو: قومی ترانہ کی مبینہ توہین سے ناراض گورنر روی کا ایوان سے خطاب کرنے سے انکار
29
M.U.H
06/01/2025
تمل ناڈو کے گورنر آر این روی اسمبلی اجلاس کے دوران قومی ترانہ کی مبینہ توہین سے ناراض ہوکر اجلاس کو بغیر خطاب کیے ہی ایوان سے چلے گئے۔ تمل ناڈو اسمبلی کے سال 2025 کے پہلے اجلاس کی آج شروعات ہو رہی ہے۔ ضابطوں کے مطابق اسمبلی اجلاس کا آغاز گورنر آر این روی کے خطاب سے ہونا تھا۔ اسمبلی اجلاس کی شروعات تمل ناڈو کے ریاستی گیت 'تمل تھائی وجتھو' سے ہوئی۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ گورنر آر این روی نے تمل ناڈو کے ریاستی گیت کے بعد قومی ترانہ بجانے کا مطالبہ کیا۔ لیکن ان کا مطالبہ نہیں مانا گیا۔ اس بات سے گورنر کافی ناراض ہو گئے اور اجلاس کو خطاب کیے بغیر ہی ایوان سے باہر چلے گئے۔
تمل ناڈو گورنر ہاؤس نے پورے تنازعہ پر بیان جاری کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ساجھا کیے گئے بیان میں راج بھون کی طرف سے کہا گیا "ہندوستان کے آئین اور قومی ترانہ کی ایک بار پھر تمل ناڈو قانون ساز اسمبلی میں توہین ہوئی ہے۔ آئین میں پہلا بنیادی فرض قومی ترانہ کی عزت کرنا بتایا گیا ہے۔ سبھی ریاست کی اسمبلیوں میں اجلاس کی شروعات اور اختتام پر قومی ترانہ گایا جاتا ہے۔ گورنر نے ایوان کو پورے احترام سے آئین کا فریضہ یاد دلایا اور قومی ترانہ بجانے کا مطالبہ کیا، لیکن ان کی اپیل کو وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن اور ایوان کے اسپیکر نے خارج کر دیا۔ یہ باعث تشویش ہے۔ ایسے میں قومی ترانہ اور ہندوستانی آئین کی توہین کا حصہ نہ بنتے ہوئے گورنر نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایوان کو چھوڑ دیا۔"
غور طلب ہے کہ گزشتہ دو سال سے تمل ناڈو اسمبلی اجلاس میں گورنر کے خطاب کے دوران تنازعہ دیکھنے کو ملا ہے۔ پچھلی بار گورنر نے خطاب کے دوران حکومت کے بیان کی کچھ سطریں پڑھنے سے انکار کر دیا تھا۔ جس پر خوب تنازعہ ہوا تھا۔ اس سال بھی اسمبلی اجلاس کے دوران ہنگامہ کی امید ہے کیونکہ تمل ناڈو میں انا یونیورسٹی میں طالبہ سے عصمت دری کا معاملہ گرمایا ہوا ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں ریاستی حکومت پر حملہ آور ہیں۔ اب گورنر کی ناراضگی سے ہنگامہ اور بڑھنے کا اندیشہ بڑھ گیا ہے۔
گورنر کے اس طرح سے ایوان کو چھوڑ کر جانے پر برسراقتدار ڈی ایم کے اور کانگریس کے رہنماؤں نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔ تمل ناڈو کانگریس کے صدر سیلوا پیرو نتھگئی نے کہا "گورنر تمل ناڈو کے لوگوں اور پولیس کے خلاف ہیں۔ وہ اسمبلی سے کوئی بھی تجویز قبول نہیں کرتے۔ گورنر کے جانے کے فوراً بعد انا یونیورسٹی کی طالبہ کے مبینہ جنسی استحصال کے خلاف اے آئی اے ڈی ایم کے نے احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا۔ اسپیکر نے مارشلوں کو مظاہرین اراکین کو باہر نکالنے کا حکم دیا۔