نئی دہلی: ہندوستان نے جمعرات کو اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا۔ اس معاہدے کا اعلان غزہ میں 15 ماہ کی لڑائی کے بعد کیا گیا ہے۔ اپنے ردعمل میں ہندوستان نے امید ظاہر کی کہ یہ معاہدہ غزہ کے لوگوں کو انسانی امداد کی محفوظ اور مسلسل فراہمی کو یقینی بنائے گا۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم نے مسلسل تمام یرغمالیوں کی رہائی، جنگ بندی اور مذاکرات اور سفارت کاری کے راستے پر واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان 15 ماہ سے جاری پرتشدد تنازعے میں ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے، فریقین نے جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کیا ہے جس سے غزہ میں جنگجوؤں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی راہ ہموار ہوگی۔
اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ایک اہم پہلا قدم قرار دیا ہے۔ میں غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانے کے معاہدے کے اعلان کا خیرمقدم کرتا ہوں، انہوں نے اس معاہدے کو آگے لانے کے لیے مصر، قطر اور امریکہ کی کوششوں کا شکریہ ادا کیا۔
معاہدے کو ایک اہم پہلا قدم قرار دیتے ہوئے، گوٹیریس نے کہا، ہمیں مقبوضہ فلسطینی سرزمین کے اتحاد اور سالمیت کے تحفظ سمیت وسیع تر اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ دیرپا امن اور استحکام کے حصول کے لیے فلسطینیوں کا اتحاد ضروری ہے اور میں اس بات پر زور دیتا ہوں کہ ایک متفقہ فلسطینی حکومت کو اولین ترجیح رہنا چاہیے۔