ایودھیا میں دلت بیٹی کے ساتھ درندگی شرمناک، بی جے پی حکومت کی دلت مخالف پالیسیوں کی عکاس: راہل گاندھی
29
M.U.H
02/02/2025
ایودھیا میں تین دن سے لاپتہ ایک دلت لڑکی کی لاش ایک کھیت سے برآمد ہوئی، جس پر قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے شدید ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ نہ صرف دل دہلا دینے والا ہے بلکہ انتہائی شرمناک بھی ہے۔ راہل گاندھی نے بی جے پی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کی پالیسی خاص طور پر اتر پردیش میں دلتوں کے خلاف ظلم و ستم میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔
راہل گاندھی نے اس سانحے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر انتظامیہ نے بچی کے خاندان کی مدد کی اپیل پر فوری طور پر توجہ دی ہوتی، تو شاید اس بچی کی زندگی بچائی جا سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایک اور بیٹی کی زندگی اس گھناؤنے جرم کے نتیجے میں ختم ہو گئی۔ راہل گاندھی نے سوال اٹھایا کہ کب تک اور کتنے خاندانوں کو اس طرح کی تکالیف جھیلنی ہوں گی؟
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کی حکومت دلتوں کے خلاف اس طرح کے تشدد کو بڑھاوا دے رہی ہے اور حکومت کو فوری طور پر اس جرم کی تحقیقات کرنی چاہئیں اور مجرموں کو سخت سزا دلانی چاہیے۔ اس کے علاوہ، پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کی جانی چاہیے جو اس جرم میں کسی بھی طرح ملوث ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ دلت کمیونٹی اور ملک کی بیٹیاں انصاف کے لیے حکومت کی طرف دیکھ رہی ہیں۔
ادھر، پولیس اس کیس میں تحقیقات میں مصروف ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ درشن نگر چوکی میں ایک اطلاع ملی تھی جس کے مطابق ایک لڑکی نے بتایا تھا کہ 30 جنوری کی رات وہ اپنی بہن کے ساتھ سو رہی تھی اور جب وہ جاگی تو اس کی بہن موجود نہیں تھی۔ پولیس نے فوراً مقدمہ درج کیا اور لڑکی کی تلاش کے لیے دو ٹیمیں تشکیل دیں۔ صبح کے وقت، لڑکی کی لاش ایک کھیت سے برآمد ہوئی۔ تمام شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں اور ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے کر تفتیش کی جا رہی ہے۔