دنیا جانتی ہے کہ دہشت گردی کا مرکز کہاں ہے، پاکستان کے الزامات پر ہندوستان کا شدید ردعمل
16
M.U.H
14/03/2025
نئی دہلی: ہندوستان نے پاکستان کے اس الزام کو سختی سے مسترد کر دیا ہے کہ جعفر ایکسپریس کی ہائی جیکنگ کے پیچھے نئی دہلی کا ہاتھ تھا۔ ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ پاکستان کو اپنی اندرونی ناکامیوں کا الزام دوسروں پر ڈالنے کے بجائے خود پر غور کرنا چاہیے۔
ترجمان نے ایک بیان میں کہا، ’’ہم پاکستان کے بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ پوری دنیا جانتی ہے کہ دہشت گردی کا مرکز کہاں ہے۔ پاکستان کو اپنی داخلی کمزوریوں اور ناکامیوں کے لیے دوسروں پر الزام لگانے کے بجائے خود احتسابی کرنی چاہیے۔‘‘
حکومت کا یہ بیان ایک سینئر پاکستانی افسر کے اس دعوے کے بعد آیا ہے کہ ہندوستان اپنے ہمسایہ ممالک میں عدم استحکام پیدا کرنے اور دہشت گردی کی سرپرستی میں ملوث ہے۔
یہ الزامات اس وقت سامنے آئے جب منگل کو بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کر لیا تھا۔ اس دوران پاکستانی سکیورٹی فورسز اور مسلح جنگجوؤں کے درمیان تقریباً 30 گھنٹے تک مقابلہ جاری رہا۔
پاکستانی فوج کے مطابق، اس کارروائی میں 300 مسافروں کو بچا لیا گیا جبکہ 33 جنگجو مارے گئے۔ تاہم، اس دوران 21 یرغمالیوں اور 4 سکیورٹی اہلکاروں کی بھی ہلاکت کی تصدیق ہوئی۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے دعویٰ کیا کہ اس حملے میں ایک ’غیر ملکی طاقت‘ کا ہاتھ ہو سکتا ہے، تاہم، انہوں نے براہ راست ہندوستان کا نام نہیں لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شدت پسند حملے کے دوران افغانستان میں موجود اپنے سرپرستوں کے ساتھ رابطے میں تھے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان نے ماضی میں بی ایل اے کی سرگرمیوں کے لیے ہندوستان کو مورد الزام ٹھہرانے کی اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی کی ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ہندوستان کے خلاف ان کے الزامات آج بھی برقرار ہیں۔