غزہ کا جان لیوا محاصرہ جاری، 2 لاکھ 90,000 بچے موت کے دہانے پر
21
M.U.H
05/05/2025
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے ایک مرتبہ پھر خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں قابض و سفاک صیہونی رژیم کی جانب سے گذشتہ 2 ماہ سے زائد کے سخت ترین محاصرے کے باعث 5 سال سے کم عمر کے 3 ہزار 500 سے زائد بچے بھوک کے باعث موت کے منہ میں پہنچ چکے ہیں۔ عرب چینل الجزیرہ کے مطابق، غزہ کے اسٹیٹ انفارمیشن آفس نے تاکید کی کہ گذشتہ 2 ماہ سے زائد کے سخت ترین اسرائیلی محاصرے کے دوران اس پورے علاقے میں دوسرے تقریباً 70 ہزار بچے بھی شدید غذائی قلت کے باعث ہسپتالوں میں داخل ہیں جہاں ادویات اور خصوصا فوڈ سپلیمنٹس کا بھی شدید فقدان ہے۔ غزہ میڈیا آفس نے کہا کہ اس منظم محاصرے کے باعث غزہ کی پٹی میں 5 سال سے کم عمر کے 3 ہزار 500 سے زائد بچے شدید بھوک کا شکار ہو چکے ہیں، جبکہ تقریباً 2 لاکھ 90,000 دیگر موت کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔ اس بیان میں بین الاقوامی برادری کی شرمناک خاموشی پر شدید تنقید کرتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ ایک ایسے وقت میں کہ جب 11 لاکھ معصوم بچے زندہ رہنے کے لئے روزانہ کی ''کم از کم'' خوراک سے بھی محروم ہیں؛ قابض اسرائیلی رژیم فلسطینیوں شہریوں کے خلاف بھوک کو ''بطور ہتھیار'' استعمال کر رہی ہے، اور سب سے بڑھ کر یہ کہ، یہ ''انسانیت سوز جنگی جرائم'' عالمی برادری کی ''شرمناک خاموشی'' کے سائے میں کھلے بندوں انجام پا رہے ہیں!!
عالمی میڈیا رپورٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے کھلم کھلا خلاف ورزی کے بعد سے اب تک کم از کم 57 فلسطینی شہری بھوک کے باعث جان دے چکے ہیں درحالیکہ غاصب و سفاک اسرائیلی رژیم کی جانب سے غزہ کی پٹی میں عام فلسطینی شہریوں کے خیموں، مہاجر کیمپوں، اسکولوں، ہسپتالوں اور حتی عارضی پناہ گاہوں پر بھی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب غاصب صیہونی رژیم کے کھلے جنگی جرائم پر دنیا بھر کی رائے عامہ میں پھیل جانے والے گہرے غم و غصے کے باوجود، امریکہ و بعض یورپی ممالک کی جانب سے جعلی صیہونی رژیم کو حاصل اندھی حمایت کے باعث سفاک اسرائیلی رژیم کو 23 لاکھ جمعیت کی حامل غزہ کی پٹی میں امداد کے داخلے پر راضی تک نہیں کیا جا سکا۔ عالمی امدادی اداروں کے مطابق خوراک و ادویات کی شدید قلت نے غزہ کی پٹی کو مکمل قحط سے دوچار کر رکھا ہے جبکہ بازار میں دستیاب انتہائی کم خوراک کی کم قیمتیں ناقابل تحمل ہو چکی ہیں۔ ایسے میں اقوام متحدہ نے بارہا جاری ہونے والے اپنے انتباہی بیانات میں سختی کے ساتھ خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے باشندوں میں سے 80 فیصد سے زائد کا انحصار باہر سے پہنچنے والی انسانی امداد پر ہے جو سفاک صیہونی رژیم کی جانب سے تمام سرحدی گزرگاہوں کے مکمل طور پر بند کر دیئے جانے کے باعث گذشتہ 60 سے زائد دنوں سے غزہ کی پٹی میں داخل تک نہیں ہو پائی!