غزہ پر گرائے جانیوالے "آدھے بم'' ہم فراہم کرتے ہیں، جوزپ بورل کا برملا اعتراف
28
M.U.H
11/05/2025
یورپی یونین کے سابق سیکرٹری خارجہ امور جوزپ بورل نے اعتراف کیا ہے کہ غاصب و سفاک صیہونی رژیم غزہ میں نسل کشی کی مرتکب ہو رہی ہے تاہم یورپی یونین کے رکن ممالک نہ صرف اسے روکنے میں ناکام ہوئے ہیں بلکہ نسل کشی کا مرتکب ہونے والی اس سفاک رژیم کو مہلک ہتھیار بھی فراہم کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں جوزپ بورل نے زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی پر گرنے والے تباہ کن بموں کا ایک بڑا حصہ ہم فراہم کرتے ہیں لیکن یورپی یونین اسے روکنے کے لئے اب بھی کافی اقدامات نہیں کر رہی!
اسپین میں یوسٹی خانقاہ (Monastery de Yuste) کی جانب سے یورپی چارلس 5 پرائز (Charles V European Prize) حاصل کرنے کے بعد یورپی یونین کے سابق سیکرٹری خارجہ امور نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یورپ دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے بڑی نسلی تطہیر کا مشاہدہ کر رہا ہے، جس کا مقصد فلسطینیوں کو سرے سے ختم کر دینے کے بعد آرام و سکون کی حامل ان کی وسیع سرزمین پر قبضہ جمانا ہے۔ جوزپ بوریل نے غزہ میں ہونے والی نسل کشی کا اعتراف کرتے ہوئے یورپی ممالک کو اس جرم میں اسرائیل کا برابر کا شریک قرار دیا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کے پاس، غزہ کی پٹی میں جاری سنگین اسرائیلی جنگی جرائم کو روکنے کے لئے بے شمار موثر طریقے موجود ہیں۔
واضح رہے کہ سال 2024 کے اواخر میں، اسٹونیا کے سابق وزیر اعظم کایا کالس کو یورپی یونین میں اپنا عہدہ سونپنے سے قبل بھی، جوزپ بورل نے اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم بہت مایوس ہیں کیونکہ ہم اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کا مرتکب ہوئے سے روک نہیں رہے... صرف اسرائیل پر دباؤ ڈالنا ہے... ہمارے پاس غزہ کی پٹی کے لوگوں کو پیش کرنے کے لئے کچھ نہیں!! یورپی یونین کے سابق سیکرٹری امور خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم موجودہ سکیورٹی حالات میں اس خطے میں داخل تک نہیں ہو سکتے!!