پاکستانی گولہ باری میں جموں و کشمیرکے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر راج کمار تھاپا ہلاک، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے افسوس کا کیا اظہار
19
M.U.H
10/05/2025
دہشت گردی کے خلاف بھارت کی جوابی کارروائی ‘آپریشن سندور’ نے پاکستان کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ اس سے مایوس ہو کر اس نے سرحد سے ملحقہ علاقوں پر حملہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس کے زیادہ تر حملے ناکام بنائے گئے۔ پاکستان کی طرف سے کئے جا رہے، حملوں میں جموں و کشمیر کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہلاک ، جس کی جانکاری خود وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے دی ہے۔
حکام کے مطابق، ہفتہ کی علی الصبح جموں و کشمیر کے راجوری ضلع میں ایک رہائشی عمارت پر سرحد پار سے فائر کیا گیا گولہ گرنے سے ایک اعلیٰ سرکاری افسر ہلاک اور دو دیگر شدید زخمی ہو گئے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (راجوری)، راج کمار تھاپا، دو عملے کے ارکان کے ساتھ اس وقت زخمی ہو گئے جب راجوری قصبے میں ان کی سرکاری رہائش گاہ پر توپ خانے کا گولہ گرا۔ علاج کے دوران تھاپا کی موت ہو گئی۔ ان کے عملے کے ارکان کی حالت تشویشناک ہے۔
حکام نے ہلاکتوں کی تصدیق کی، طبی امداد فراہم کی گئی
گولہ باری صبح سویرے ہوئی، جس نے براہ راست افسر کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا۔ حکام نے بتایا کہ تھاپا اور ان کی ٹیم کو ہنگامی علاج کے لیے گورنمنٹ میڈیکل کالج لے جایا گیا۔ طبی کوششوں کے باوجود تھاپا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ حکام نے تصدیق کی ہے کہ دو زخمی عملے کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے نقصان پر دکھ کا اظہار کیا
اس افسوسناک خبر کی تصدیق خود وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کی۔ انہوں نے ‘X’ (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں لکھا، “راجوری سے افسوسناک خبر آئی ہے۔ ہم نے جموں و کشمیر انتظامیہ کے ایک سرشار افسر کو کھو دیا ہے۔ کل ہی وہ نائب وزیر اعلیٰ کے ساتھ ضلع کا دورہ کر رہے تھے اور میری زیر صدارت ایک آن لائن میٹنگ میں شریک ہوئے تھے۔ آج ان کے گھر پر پاکستان کی طرف سے گولہ باری کی گئی ،جس میں وہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ میرے پاس اس افسوسناک واقعہ پر اپنے دکھ کا اظہار کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔”