بی جے پی اور نتیش جی نے بہار کو ’علم کی زمین‘ سے گرا کر ہندوستان کا ’کرائم کیپٹل‘ بنا دیا: راہل گاندھی
20
M.U.H
07/06/2025
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے جمعہ کے روز بہار میں نظام قانون کی حالت پر ریاست کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے نتیش کمار کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کی تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ کبھی امن و انصاف کی زمین مانا جانے والا بہار اب ہندوستان کا کرائم کیپٹل بن گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی اور نتیش جی نے بہار کو علم کی زمین سے گرا کر ہندوستان کا کرائم کیپٹل بنا دیا ہے۔‘‘
نتیش کمار کے آبائی ضلع نالندہ کے راجگیر میں ’سنویدھان سرکشا سمیلن‘ (تحفظ آئین اجلاس) کو خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فوجی جنگ کے دوران ہندوستان اور پاکستان کے درمیان امن قائم کرنے سے متعلق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دعووں پر پی ایم مودی نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ٹرمپ کی طرف سے ایک فون کال آیا اور نریندر مودی جی نے فوراً سرینڈر کر دیا۔ ٹرمپ نے خود کم از کم 11 مرتبہ عوامی طور سے اس بارے میں (جنگ بندی کے بارے میں) کہا ہے۔ لیکن وزیر اعظم (مودی) اس معاملے میں خاموش ہیں۔ مجھے معلوم ہے کہ ان کے پاس اس پر کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔‘‘
نتیش کمار کے آبائی ضلع نالندہ کے راجگیر میں ’سنویدھان سرکشا سمیلن‘ (تحفظ آئین اجلاس) کو خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فوجی جنگ کے دوران ہندوستان اور پاکستان کے درمیان امن قائم کرنے سے متعلق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دعووں پر پی ایم مودی نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ٹرمپ کی طرف سے ایک فون کال آیا اور نریندر مودی جی نے فوراً سرینڈر کر دیا۔ ٹرمپ نے خود کم از کم 11 مرتبہ عوامی طور سے اس بارے میں (جنگ بندی کے بارے میں) کہا ہے۔ لیکن وزیر اعظم (مودی) اس معاملے میں خاموش ہیں۔ مجھے معلوم ہے کہ ان کے پاس اس پر کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔‘‘
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بہار کی قدیم شناخت کا تذکرہ بھی راہل گاندھی نے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بہار، جسے کبھی امن و انصاف کی زمین مانا جاتا تھا، اب ہندوستان میں کرائم کیپٹل بن گیا ہے۔‘‘ ذات پر مبنی مردم شماری کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ انھیں اس بات کا اندیشہ ہے کہ کیا مرکزی حکومت ایسے حالات میں ذات پر مبنی مردم شماری ٹھیک سے کر پائے گا، جبکہ سوالنامہ کو آخری شکل دینے والوں میں او بی سی، دلت یا قبائلی طبقات کا کوئی بھی افسر نہیں ہے۔ راہل گاندھی مزید کہتے ہیں کہ ’’میں آئین کو بچانے اور ملک کی مجموعی بہتری کے لیے ملک بھر میں ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کے لیے لڑ رہا ہوں۔ مستقبل میں ہم جب بھی حکومت بنائیں گے، ہم ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد ہٹا دیں گے۔ اور اس کی شروعات بہار سے ہوگی۔‘‘