مہاراشٹر کی میچ فکسنگ اب بہار میں دوہرائی جائے گی، یہ جمہوریت کے لیے زہر: راہل گاندھی
10
M.U.H
07/06/2025
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد اور کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے ایک بار پھر مہاراشٹر اسمبلی انتخاب میں دھاندلی کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا ہے کہ مہاراشٹر کے بعد اب بہار اسمبلی انتخاب میں بھی میچ فکسنگ کی تیاری کی جا رہی ہے۔ یہ بیان انھوں نے ایک ہندی روزنامہ میں شائع اپنے مضمون میں کیا ہے۔ اس مضمون کا تراشہ انھوں نے آج صبح اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر کیا اور ساتھ ہی لکھا ہے کہ ’’انتخاب کی چوری کا پورا کھیل۔ 2024 کا مہاراشٹر اسمبلی انتخاب جمہوریت میں دھاندلی کا بلو پرنٹ تھا۔‘‘
کانگریس رکن پارلیمنٹ نے نومبر 2024 میں ہوئے مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کی تنقید کی ہے، جس میں بی جے پی پر جیت حاصل کرنے کے لیے ’میچ فکسنگ‘ مہم چلانے کا الزام عائد کیا ہے۔ بی جے پی، ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیوسینا اور اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی سے مل کر بنے مہایوتی اتحاد نے اس انتخاب میں 235 سیٹیں حاصل کی تھیں، ان میں بی جے پی نے تنہا 132 سیٹیں جیتی تھیں، جو مہاراشٹر کی تاریخ میں اس کی بہترین کارکردگی ہے۔
راہل گاندھی نے ’ایکس‘ پر جاری کردہ پوسٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے نے ریاست میں جمہوری عمل کو ناکام کرنے کے لیے 5 سطحی ماڈل کا استعمال کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی راہل گاندھی نے ان 5 مراحل کے بارے میں تفصیل سے اپنے مضمون میں لکھا ہے۔ سوشل میڈیا پوسٹ میں انھوں نے ان 5 سطحوں کا بیان مختصراً کیا ہے، جو اس طرح ہے:
الیکشن کمیشن کی تقرری کے لیے پینل میں ہیرا پھیری کریں۔
فرضی ووٹرس کو ووٹرس لسٹ میں جوڑیں۔
ووٹنگ فیصد بڑھائیں۔
فرضی ووٹنگ کو ٹھیک اسی جگہ کریں جہاں بی جے پی کو کامیاب بنانا ہے۔
ثبوت چھپائے جائیں۔
راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ یہ سمجھنا مشکل نہیں ہے کہ مہاراشٹر میں بی جے پی اتنی مایوس کیوں تھی، لیکن دھاندلی ’میچ فکسنگ‘ کی طرح ہے۔ جو فریق دھوکہ دیتا ہے، وہ کھیل جیت سکتا ہے، لیکن اداروں کو نقصان پہنچاتا ہے اور نتائج میں عوام کا بھروسہ ختم کرتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہر ذمہ دار شہری کو ثبوتوں کو خود دیکھنا چاہیے، حقیقت سمجھنی چاہیے اور جواب مانگنا چاہیے، کیونکہ مہاراشٹر کی میچ فکسنگ اب بہار میں دوہرائی جائے گی، اور پھر وہاں بھی جہاں جہاں بی جے پی ہار رہی ہوگی۔ میچ فکس کیے گئے انتخاب جمہوریت کے لیے زہر ہیں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کے نتائج پر پہلے بھی کئی بار سوال کھڑے کر چکے ہیں۔ اپریل ماہ میں انھوں نے امریکہ کے باسٹن میں مہاراشٹر اسمبلی انتخاب پر سوال اٹھائے تھے۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ یہ پوری طرح صاف ہے کہ ہندوستانی الیکشن کمیشن سمجھوتہ کر چکا ہے۔ اس سسٹم میں کچھ گڑبڑی ہے۔ کانگریس نے اکتوبر 2024 میں ہریانہ انتخاب کے نتائج پر بھی سوال اٹھائے تھے۔ کانگریس نے ای وی ایم کی گڑبڑی کا دعویٰ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے شکایت بھی کی تھی۔