امریکی صدر کی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای مدظلہ العالی کے قتل کی دھمکیوں کے خلاف احتجاجی بیان
7
M.U.H
18/06/2025
لکھنؤ18جون:مجلس علمائے ہند کے جنرل سیکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی اور تمام دیگر اراکین نے امریکی صدر ٹرمپ کے ذریعہ ولی امر مسلمین آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے قتل کی دی جانے والی دھمکیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسکو کھلی دہشت گردی اور عالم اسلام مخصوصا مکتب تشیع پر حملے سے تعبیر کیا ۔
علماء نے مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مجلس علمائے ہند کے تمام اراکین نے متفقہ طور پر مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای مدظلہ العالی کو قتل کرنے کی امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی دھمکیوں کی مذمت کرتے ہوئے اس کو کھلی دہشت گردی سے تعبیر کیا ۔
علماء نے کہا کہ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای صرف جمہوری اسلامی ایران کے سپریم لیڈر نہیں ہیں بلکہ عالم اسلام کے رہنما اور مکتب تشیع کے عظیم مرجع ہیں ،ان پر حملے کی دھمکیوں کو شیعیت پر حملہ تصور کیا جائے گا ۔ علماء نے کہا کہ ایک آزاد اور جمہوری ملک کے باوقار لیڈر کے قتل کی دھمکی پر دنیا کو "مون برت" توڑنا چاہئے کیونکہ اس طرح کی دھمکیاں بھی دہشت گردی کے زمرے میں آتی ہیں ۔اس طرح حالات مزید بدتر ہوں گے اور خطے من عدم استحکام کو اور فروغ حاصل ہوگا ۔
علماء نے کہا کہ ہم ہندوستانی میڈیا سے بھی کہنا چاہتے ہیں کہ اس جنگ کی کوریج میں صحافتی اقدار کا خیال رکھا جائے ۔ہم اپنے مرجع عالی قدر کی شان میں ہرگز گستاخی برداشت نہیں کریں گے ۔ ہم حکومت ھند سے اپیل کرتے ہیں کہ امریکی صدر کے بیان کی مذمت کی جائےاور قومی میڈیا کے لئے بھی ایک مناسب ایڈوائزری جاری کی جائے ۔
علماء نے کہا کہ اس جنگی صورت حال میں ہم ایران کے ساتھ ہیں اور اسکی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں ۔