پارلیمنٹ میں سکیورٹی چوک کا معاملہ: دہلی ہائی کورٹ سے دو ملزمان کو ضمانت، سوشل میڈیا اور میڈیا سے دور رہنے کی ہدایت
32
M.U.H
02/07/2025
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کے روز پارلیمنٹ سکیورٹی میں نقب زنی کے ایک سنجیدہ معاملے میں گرفتار دو افراد کو ضمانت دے دی۔ یہ واقعہ 13 دسمبر 2023 کو پیش آیا تھا، جب پارلیمنٹ کی سکیورٹی میں سنگین خامی دیکھی گئی تھی۔ اس دن 2001 کے پارلیمنٹ حملے کی برسی بھی تھی، جس کے سبب اس واقعے کو مزید حساس سمجھا گیا۔
جسٹس سبرمنیم پرساد اور جسٹس ہریش ویدیہ ناتھن شنکر کی بنچ نے نیلم آزاد اور مہیش کماوت کو 50,000 روپے کے ذاتی مچلکے اور اتنی ہی رقم کی دو ضمانتوں پر رہا کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے ان دونوں کو یہ سخت ہدایت بھی دی ہے کہ وہ اس واقعے سے متعلق کسی بھی میڈیا ادارے کو انٹرویو نہ دیں اور نہ ہی سوشل میڈیا پر کوئی پوسٹ کریں۔
یہ ضمانت اس وقت دی گئی جب دونوں ملزمان نے ایک نچلی عدالت کے اس فیصلے کو چیلنج کیا، جس نے ان کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ دونوں ملزمان نے دلیل دی کہ وہ اب تک کافی عرصہ جیل میں گزار چکے ہیں اور ان کے خلاف براہ راست کوئی پرتشدد کارروائی کا ثبوت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اس واقعے میں کل چار ملزمان گرفتار کیے گئے تھے۔ مرکزی واقعہ اس وقت پیش آیا جب ساگر شرما اور منورنجن ڈی، جو وزیٹرز گیلری میں بیٹھے تھے، اچانک شوروغل کے دوران لوک سبھا کی نشستوں کی طرف کود گئے۔ انہوں نے ایوان میں پیلے رنگ کی گیس کا اسپرے کیا اور نعرے بازی شروع کر دی۔ موقع پر موجود اراکین پارلیمنٹ نے ان پر قابو پا لیا اور سکیورٹی کو اطلاع دی گئی۔
اسی دوران نیلم آزاد اور امول شندے نے پارلیمنٹ کمپلیکس کے باہر رنگین گیس کا اسپرے کیا اور ’تاناشاہی نہیں چلے گی‘ جیسے نعرے بلند کیے۔ ان سبھی کو فوراً حراست میں لے لیا گیا تھا اور قومی سلامتی ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔
دہلی پولیس نے عدالت میں ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے نے پارلیمنٹ جیسے حساس مقام کی سکیورٹی پر سوال کھڑے کیے ہیں اور اگر انہیں رہا کیا گیا تو یہ قومی مفاد کے خلاف ہوگا۔ تاہم عدالت نے کہا کہ ملزمان کی موجودہ صورتحال، مقدمے کی پیش رفت اور شواہد کے مطابق یہ مناسب ہے کہ انہیں کچھ شرائط کے ساتھ ضمانت دی جائے۔
ساگر شرما اور منورنجن ڈی اب بھی عدالتی حراست میں ہیں، جبکہ نیلم آزاد اور مہیش کماوت کو اب ضمانت مل گئی ہے۔ معاملے کی مزید سماعت اگلے مہینے متوقع ہے، جس میں چاروں کے خلاف الزامات طے کرنے پر بحث کی جائے گی۔