آسام:بیف کا شبہ،112 ہوٹلوں پر چھاپے، 133 افراد گرفتار
25
M.U.H
01/07/2025
گوہاٹی: آسام میں مویشیوں کے تحفظ سے متعلق قانون کی مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں منگل کے روز کم از کم 133 افراد کو گرفتار کیا گیا، جب کہ ریاست بھر سے ایک ٹن سے زائد مشتبہ بیف ضبط کیا گیا۔ یہ اطلاع پولیس کے ایک سینئر افسر نے دی۔
پولیس انسپکٹر جنرل (قانون و نظم) اکھلیش کمار سنگھ کے مطابق، آسام میں غیر قانونی طور پر مویشیوں کے ذبح اور ہوٹلوں و ریستورانوں میں غیر مجاز بیف کی فروخت کے مبینہ معاملات کی تفتیش کے لیے ریاست گیر مہم شروع کی گئی تھی۔
آسام میں بیف کا استعمال بذاتِ خود غیر قانونی نہیں ہے، لیکن آسام مویشی تحفظ ایکٹ 2021 کے تحت ان علاقوں میں گائے یا بیل کے ذبح اور ان کے گوشت کی فروخت پر پابندی ہے جہاں ہندو، جین یا سکھ اکثریت میں ہیں، نیز وہ علاقے جو کسی مندر یا ویشنوی مٹھ (سَتر) کے پانچ کلومیٹر کے دائرے میں آتے ہیں۔
سنگھ نے بتایا: اس مہم کا اصل مقصد آسام مویشی تحفظ ایکٹ کی خلاف ورزی کو روکنا ہے۔ ہم نے ہوٹلوں اور ریستورانوں پر چھاپے مارے، مختلف تھانوں میں درجنوں مقدمات درج کیے، اور کئی افراد کو حراست میں لیا۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک ریاست بھر میں 112 ہوٹلوں پر چھاپے مارے گئے، 133 افراد کو حراست میں لیا گیا اور ایک ٹن سے زائد مشتبہ بیف ضبط کیا گیا ہے۔