وزیرِ اعظم نریندر مودی نے منگل کے روز کہا کہ مال و سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) ایک تاریخی اصلاح ہے جس نے ہندوستان کے اقتصادی منظرنامے کو نئی شکل دی ہے۔
جی ایس ٹی کے نفاذ کو آٹھ سال مکمل ہونے کے موقع پر وزیرِ اعظم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر لکھا کہ تعمیل کے بوجھ کو کم کرتے ہوئے، اس نظام نے خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کے لیے کاروبار کو آسان بنایا ہے۔ جی ایس ٹی نے ہندوستانی بازار کو متحد کرنے کے اس سفر میں ریاستوں کو مساوی شراکت دار بنا کر صحیح معنوں میں مشترکہ وفاقیت کو فروغ دیا ہے اور اقتصادی ترقی کے لیے ایک طاقتور انجن کے طور پر کام کیا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ 1 جولائی 2017 سے نافذ ہونے والے جی ایس ٹی نے 17 ٹیکسوں اور 13 سرچارجز کو سمیٹ کر تعمیل کو آسان بنایا، ٹیکس نظام کو ڈیجیٹل کیا، اور ایک ہموار قومی بازار بنانے میں مدد کی۔ اس کے ساتھ ہی یہ ٹیکس دہندگان کی بنیاد کو وسیع کرنے اور وفاقی تعاون کو مضبوط کرنے میں بھی معاون رہا ہے۔
جی ایس ٹی کے نفاذ کے پہلے سال (نو مہینے) میں مجموعی جی ایس ٹی کلیکشن 7.40 لاکھ کروڑ روپے رہا۔ گزشتہ چند سالوں میں اس میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 2024-25 میں مجموعی جی ایس ٹی کلیکشن 22.08 لاکھ کروڑ روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا، جو سالانہ 9.4 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ یہ اضافہ معیشت کے زیادہ منظم ہونے اور بہتر ٹیکس تعمیل کو ظاہر کرتا ہے۔
وزارتِ خزانہ نے کہا کہ جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد سالانہ ٹیکس آمدنی تقریباً تین گنا ہو گئی ہے۔ یہ مالی سال 2017-18 کے 7 لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر مالی سال 2024-25 میں 22 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔