مودی حکومت نے ’انکم ٹیکس بل 2025‘ لیا واپس، ترمیم شدہ بل 11 اگست کو پیش کرنے کا فیصلہ
32
M.U.H
08/08/2025
مرکز کی مودی حکومت نے آج لوک سبھا میں ’انکم ٹیکس بل 2025‘ کو واپس لے لیا۔ حکومت اس کی جگہ اب نیا ترمیم شدہ بل لے کر آئے گی، جو کہ آئندہ 11 اگست 2025 کو پیش کیا جائے گا۔ فروری 2025 میں لوک سبھا میں ٹیبل ہونے کے بعد اسے سلیکٹ کمیٹی کو بھیج دیا گیا تھا۔ سلیکٹ کمیٹی کے سبھی مشوروں کو قبول کرنے کے بعد اب حکومت نے نیا بل لانے کا ارادہ کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے ’انکم ٹیکس بل 2025‘ رواں سال 13 فرروری کو لوک سبھا میں پیش کیا تھا اور اسی دن اسے جانچ کے لیے سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیج دیا تھا۔ کمیٹی نے 22 جولائی کو اپنی رپورٹ پارلیمنٹ کو سونپ دی تھی۔ نئے انکم ٹیکس بل کے ترمیم شدہ ورژن کو مرکزی حکومت کی کابینہ میں منظوری دے دی گئی ہے۔ لوک سبھا میں اب یہ بل پیر (11 اگست) کے روز پیش کیا جائے گا۔
یہ بل 6 دہائی قدیم انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کی جگہ لے گا۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ بجینت پانڈا کی قیادت والی سلیکٹ کمیٹی نے نئے بل کا جائزہ لینے کے بعد کچھ اہم ترامیم کا مشورہ دیا ہے۔ نئے انکم ٹیکس بل کو لے کر سب سے بڑا سوال سلیب کے تعلق سے ہے۔ انکم ٹیکس محکمہ نے یہ قبل میں یہ واضح کر دیا تھا کہ نئے بل میں ٹیکس سلیب سے متعلق کوئی تبدیلی کی تجویز نہیں ہے۔ محکمہ کے مطابق نئے بل کا مقصد زبان کو آسان کرنا اور غیر ضروری التزامات کو ہٹانا ہے۔ یعنی ایسی امید نظر نہیں آ رہی کہ نیا انکم ٹیکس بل جب پیش کیا جائے گا تو ٹیکس سلیب میں کوئی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔
بہرحال، بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی کے معاملے پر اپوزیشن پارٹی لیڈران لوک سبھا میں شور شرابہ کر رہے تھے جب مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے سلیکٹ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق انکم ٹیکس بل 2025 کو واپس لینے کی اجازت طلب کی۔ ایوان کی منظوری کے بعد انھوں نے انکم ٹیکس بل واپس لے لیا۔ سلیکٹ کمیٹی نے مشورہ دیا ہے کہ ٹیکس پیئرس کو آئی ٹی آر داخل کرنے کی آخری تاریخ کے بعد بھی بغیر کسی پنالٹی کے ٹی ڈی ایس ریفنڈ کا دعویٰ کرنے کی اجازت دی جائے۔