’مجھے معلوم ہے بڑی قیمت چکانی پڑے گی لیکن میں تیار ہوں‘، وزیر اعظم مودی کا کسانوں کے حق میں اعلان
21
M.U.H
07/08/2025
نئی دہلی: امریکہ کی جانب سے ٹیرف حملوں کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے کسانوں کے حق میں دو ٹوک بیان دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ ہندوستان اپنے کسانوں، ماہی گیروں اور مویشی پالنے والوں کے مفاد پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، چاہے اس کے لیے کتنی ہی بڑی قیمت کیوں نہ چکانی پڑے۔
نئی دہلی میں منعقد ایم ایس سوامی ناتھن صد سالہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا، ’’ہماری حکومت کی اولین ترجیح کسانوں کا مفاد ہے۔ ہمیں معلوم ہے کہ ہمیں اس موقف کی بھاری قیمت چکانی پڑ سکتی ہے لیکن میں اس کے لیے تیار ہوں۔ میرے ملک کے کسانوں، مویشی پالنے والوں اور ماہی گیروں کے لیے آج ہندوستان ہر چیلنج کے لیے تیار ہے۔‘‘
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ان کی حکومت کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور کھیتی کی لاگت کم کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک میں سویابین، سرسوں اور مونگ پھلی کی پیداوار ریکارڈ سطح پر پہنچی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے کسانوں کی طاقت کو ملک کی ترقی کی بنیاد مانا ہے۔ ہماری تمام اسکیمیں صرف مدد فراہم کرنے کے لیے نہیں بلکہ کسانوں میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے بھی رہی ہیں۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ پی ایم کسان سمان ندھی اسکیم نے چھوٹے کسانوں کو معاشی طاقت دی ہے۔ پی ایم فصل بیمہ یوجنا نے انہیں قدرتی آفات کے خطرات سے تحفظ فراہم کیا ہے۔ پی ایم کرشی سنچائی یوجنا نے آبپاشی کی دشواریوں کو کم کیا ہے، جب کہ کوآپریٹو اداروں اور سیلف ہیلپ گروپس کو دی جانے والی مالی مدد نے دیہی معیشت کو تقویت بخشی ہے۔
مزید یہ کہ پی ایم کسان سمپدا یوجنا کے تحت نئے فوڈ پروسیسنگ یونٹس اور گوداموں کی تعمیر کو فروغ ملا ہے، جس سے زرعی اشیا کی قیمتوں میں استحکام آیا ہے۔ مودی نے زور دے کر کہا کہ ان تمام پالیسیوں کا مقصد کسانوں کو خود کفیل بنانا اور ان کی آمدنی کے نئے ذرائع پیدا کرنا ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہندوستان پر اضافی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی کشیدگی بڑھ گئی ہے۔