قم المقدسہ میں احتجاجی جلسہ: ہندوستان میں پیغمبر اکرم (ص) کی توہین اور مولانا سید کلب جواد نقوی پر حملے کی سخت مذمت
13
M.U.H
19/10/2025
حوزہ علمیہ قم کے علماء و طلاب نے ہندوستان میں پیغمبر اکرم (ص) کی شان میں ہونے والی توہین اور حجۃ الاسلام مولانا سید کلب جواد نقوی پر کیے گئے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تمام سازشوں کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیا۔
حوزہ علمیہ قم کے مدرسہ القائم میں مشورتی کونسل علماء و طلاب ہندوستان کے تحت منعقدہ احتجاجی جلسے میں مقررین نے کہا کہ ملکِ ہند میں پیش آنے والے واقعات محض ذاتی یا علاقائی تنازعے نہیں بلکہ ایک منظم سازش کا حصہ ہیں جس کا مقصد ہندو اور مسلم تعلقات کو خراب کرنا اور ملک کی سالمیت کو کمزور کرنا ہے۔
مقررین نے حکومتِ ہند اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو فوری طور پر قانون کے مطابق سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی ایسے ناپاک عزائم کی جسارت نہ کرسکے۔
حجت الاسلام والمسلمین مولانا سید رضا حیدر زیدی نے کہا کہ جب قومی قائدین اور مذہبی رہنماؤں پر حملہ ہوا تو اس کے خلاف ایسی احتجاجی تحریک ضروری ہے جو اثرانداز ہو؛ انہوں نے علما اور طلابِ قم کی مکمل شرکت کا اعلان کیا اور کہا کہ موجودہ حالات کو سمجھ کر ایک مضبوط پلیٹ فارم — خصوصاً مجلسِ علمائے ہند — کو مضبوط بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین سید مراد رضا رضوی نے خطاب میں نشاندہی کی کہ رسولِ رحمت (ص) کی شان میں گستاخی اور مولانا کلب جواد نقوی پر قاتلانہ سازش دونوں کے پیچھے ایک ہی شرپسند ہاتھ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے ہندو مسلم تعلقات کی تابناک روایات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تاریخی طور پر بہت سے ہندو خوابیدہ عقیدت سے نبیِ پاک (ص) کے پیروکار رہے ہیں اور مزاروں پر ہندوؤں کی حاضری اس کی عکاسی کرتی ہے۔
اسی مناسبت سے انہوں نے ہندو شعرا اور ادیبوں کی طرف سے رسولِ اکرم (ص) کی مدح میں کہی گئی نظمیں اور کلماتِ عقیدت کے نمونوں کا ذکر کیا تاکہ ثابت ہو کہ عام ہندوؤں کو گستاخ قرار دینا غلط اور سازشی ہے۔
جلسے میں یہ بھی کہا گیا کہ مولانا کلب جواد نقوی کی تحریکِ اوقاف اور ان کے معاشرتی خدمات ملک کے مفاد میں ہیں، لہٰذا ان پر حملہ دراصل ملک کے امن و وقار کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ مقررین نے ملک بھر میں ایک متحد آواز بلند کرنے، وقف کی حفاظت کے لیے مہم تیز کرنے اور ایسے عناصر کا چہرہ بے نقاب کرنے پر زور دیا جو قوم کے اندر فرقہ وارانہ تفریق پھیلا کر اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
آخر میں علماء و طلاب حوزہ علمیہ قم کی طرف سے اعلان کیا گیا کہ وہ ناپاک سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور مولانا سید کلب جواد نقوی کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی اوقافی مہم میں بھرپور تعاون کریں گے۔ مقررین نے عوام سے اپیل کی کہ وہ فرقہ وارانہ پروپیگنڈے میں نہ آئیں اور ملک کی سلامتی و وحدت کے لیے متحد رہیں۔