رفح کراسنگ غیر معینہ مدت تک بند رہے گی، نیتن یاہو کا اعلان
27
M.U.H
18/10/2025
غاصب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ صیہونی رژیم مناسب تدفین کے لئے تمام اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کو واپس لانے میں پرعزم ہے اور یہ کہ حماس کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں غاصب اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کا کہنا تھا کہ رفح کراسنگ کو اس وقت تک نہیں کھولا جائے گا کہ جب تک حماس کی جانب سے تمام قیدیوں کی لاشیں واپس نہیں کر دی جاتیں۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے یہ بیانات ایک ایسے وقت میں جاری کئے گئے ہیں کہ جب قابض اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں جاری اپنی 2 سالہ انسانیت سوز جنگ کے دوران عام رہائشی عمارتوں اور مزاحمتی محاذ کی سرنگوں پر وحشیانہ بمباری کے ذریعے، نہ صرف خود ہی اپنے قیدیوں کو ہلاک کر چکی ہے بلکہ اس نے غزہ کی پٹی میں وسیع تباہی بھی پھیلائی ہے۔
ادھر حماس کہ جس نے جنگ بندی معاہدے کے مطابق اب تک تمام زندہ قیدی اور متعدد لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کی ہیں، نے اعلان کیا ہے کہ وسیع پیمانے پر تباہی کے باعث باقی اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی حوالگی کی خاطر ملبہ ہٹانے کے لئے مزید وقت اور خصوصی آلات درکار ہوں گے۔ اس حوالے سے غزہ میں سرکاری انفارمیشن آفس نے بھی اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیلی رژیم اب تک غزہ جنگبندی معاہدے کی 47 بار خلاف ورزی کر چکی ہے۔ قابض صیہونیوں کے ہاتھوں غزہ میں مزید 38 افراد کی شہادت اور 143 دیگر کے زخمی ہونے کا ذکر کرتے ہوئے غزہ انفارمیشن آفس نے کہا کہ قابض اسرائیلی رژیم نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد سے اس کی مسلسل خلاف ورزیاں شروع کر رکھی ہیں کہ جو بین الاقوامی انسانی قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔