ممتاز عالم دین مولانا کلب جواد نقوی پر حملہ ایک افسوناک اور شرمناک واقعہ ہے: مولانا ہلال اصغر ہندی
10
M.U.H
20/10/2025
مولانا ہلال اصغر ہندی نے مولانا سید کلب جواد نقوی پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کے ممتاز، بے نظیر و بے مثال دینی رہنما حجت الاسلام والمسلمین مولانا سید کلب جواد صاحب پر حملہ ایک افسوسناک اور شرمناک واقعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ملت جعفریہ ہند کے جلیل القدر عالم دین، باوقار مذہبی رہنما اور سماجی انصاف کے علمبردار حجت الاسلام والمسلمین مولانا سید کلب جواد نقوی صاحب قبلہ و کعبہ پر ہونے والے بزدلانہ حملے کی سخت ترین الفاظ میں شدید مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ دل خراش واقعہ سرزمین لکھنؤ پر پیش آیا وہی لکھنؤ جو صدیوں سے علم و فضل، تہذیب و شائستگی اور اخوت و برادری کا مرکز مانا جاتا ہے۔ اس شہر میں ایک ایسے عظیم عالم دین پر حملہ، جو ہمیشہ امن، عدل اور اتحاد کے پیغام کے علمبردار رہے ہیں، نہ صرف ملت اسلامیہ کے جذبات کو گہرائی سے مجروح کرتا ہے، بلکہ لکھنؤ کی تاریخی شناخت پر بھی بدنما داغ ہے۔
انکا کہنا تھا کہ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب مولانا موصوف صاحب وقف کے معاملات اور اوقافی نظام کی اصلاح کے سلسلے میں جائز اور قانونی کاروائی انجام دے رہے تھے۔ یہ امر ظاہر کرتا ہے کہ کچھ خود غرض اور شرپسند عناصر، جو وقفی اموال میں بدعنوانی اور غیر شفافیت کے عادی ہیں، مولانا کی اصلاحی اور ایماندارانہ کوششوں سے خوفزدہ ہو کر انتہائی گھٹیا اور بزدلانہ عمل پر اتر آئے۔
ہم حکومت ہند، ریاستی حکومت اتر پردیش اور قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں:
١: اس واقعے کی فوری، غیر جانب دارانہ اور منصفانہ تحقیقات کروائی جائیں۔
٢: اس حملے میں ملوث تمام افراد اور پس پردہ منصوبہ سازوں کو فوری گرفتار کر کے سخت ترین قانونی کارروائی کی جائے۔
٣: ملک کے معزز علماء، سماجی رہنماؤں اور اوقاف کے ذمہ داران کی حفاظت کے خاطر خواہ انتظامات کیے جائیں، تاکہ مستقبل میں کوئی شرپسند اس قسم کی حرکت کی جرأت نہ کر سکے۔
مولانا ہلال اصغر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ حجت الاسلام مولانا سید کلب جواد صاحب ہمیشہ سے امن و انصاف، قومی اتحاد اور مذہبی رواداری کے علمبردار رہے ہیں؛ ان پر حملہ دراصل حق و صداقت کی آواز کو دبانے کی ناکام کوشش ہے، ملت جعفریہ اور تمام انصاف پسند شہری ایسے بزدلانہ ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوں گے۔
آخر میں کہا کہ ہم ملت کے تمام افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ صبر، نظم و ضبط اور اتحاد کا مظاہرہ کریں اور اپنے قائد مولانا سید کلب جواد صاحب کے ساتھ ایمانی و اخلاقی حمایت کا اظہار کریں۔ یقیناً باطل کی ہر سازش حق کے عزم اور استقلال کے سامنے ناکام و نامراد ہوگی۔