امریکہ حقیقی مذاکرات چاہتا ہی نہیں: وزیر خارجہ عراقچی
25
M.U.H
27/11/2025
تہران: فرانس 24 نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ عراقچی نے زور دیکر کہا کہ ایران تو اپنے ایٹمی پروگرام کے بارے میں ہمیشہ مذاکرات کے لیے تیار تھا لیکن اصل مشکل امریکی فریق کی بدنیتی ہے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ امریکہ حقیقی اور منصفانہ مذاکرات کا ارادہ ہی نہیں رکھتا۔
انہوں نے کہا کہ واشنگٹن حقیقی مذاکرات نہیں صرف اپنی رائے کو مسلط اور ڈکٹیٹ کرنے کے درپے رہتا ہے۔
وزیر خارجہ نے تہران اور واشنگٹن کے مابین ثالثی کے لیے سعودی عرب کے کردار کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے مابین ماحول خوشگوار ہے اور اعتماد قائم ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ امریکی وزیر خارجہ یا ٹرمپ کے خصوصی ایلچی سے کسی بھی قسم کا رابطہ یا پیغام کا تبادلہ نہیں ہوا ہے۔
سید عباس عراقچی نے زور دیکر کہا کہ جب تک امریکہ حقیقی مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہوتا تب تک ایران کو بھی بات چیت کے لیے کوئی جلدی نہیں ہے۔
انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا اسرائیل دوبارہ ایران کے ایٹمی مراکز کو نشانہ بنانا چاہتا ہے کہا کہ: "اگر پہلے کوئی کام کیا گیا ہو اور اس میں شکست ہوئی ہو تو صاف ظاہر ہے کہ اس کے دوہرانے سے دوبارہ شکست ہی ملے گی۔"
وزیر خارجہ عراقچی نے زور دیکر کہا کہ ایران صیہونی حکومت اور امریکہ کے ساتھ جنگ سے کامیاب ہوکر باہر نکلا ہے۔