وندے ماترم صرف گانا کے لئے نہیں، عمل کے لئے بھی ہونا چاہئے: اکھیلیش
12
M.U.H
08/12/2025
نئی دہلی:سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے حکمراں بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’وندے ماترم‘‘ صرف گانے کے لیے نہیں، بلکہ عمل میں لانے کے لیے بھی ہونا چاہیے، لیکن آج کے ’’درار پیدا کرنے والے‘‘ لوگ اسی کے ذریعے ملک کو بانٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لوک سبھا میں ’’وندے ماترم‘‘ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے اکھلیش نے الزام لگایا کہ موجودہ دور میں حکمراں جماعت کے لوگ ہر چیز کا کریڈٹ لینا چاہتے ہیں۔
ہر چیز کا کریڈٹ لینا چاہتے ہیں
ایس پی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ہمارے حکمراں طبقے کے لوگ ہر چیز کا کریڈٹ لینا چاہتے ہیں۔ جو مہاپُرش ان کے نہیں ہیں یا جو چیز ان کی نہیں ہے، اسے بھی اپنا بتانا چاہتے ہیں۔ اکھلیش نے مزید کہا کہ وندے ماترم صرف گانے کے لیے نہیں ہے، اسے نبھانا بھی ہوتا ہے۔ حکمراں طبقے کے لوگ خود جائزہ لیں کہ ہم اسے کتنا نبھا رہے ہیں۔ آج کے ‘درار پیدا کرنے والے’ لوگ اسی کے ذریعے ملک کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے بی جے پی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ جس وقت بی جے پی کا قیام ہوا، اس وقت بھی یہ بحث چلی تھی کہ کیا یہ پارٹی مذہبی غیر جانب داری اور سوشلزم کے راستے پر چلے گی یا نہیں؟
وندے ماترم سیاست کا موضوع نہیں
اکھلیش نے کہا کہ وندے ماترم کوئی دکھاوا یا سیاست کا موضوع نہیں ہے، لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے وندے ماترم انہی (حکمراں جماعت) کا بنایا ہوا ہے۔ انہوں نے اتر پردیش میں پرائمری اسکولوں کے انضمام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب ملک آزاد ہے تو اتر پردیش میں پرائمری اسکول بند کیے جا رہے ہیں، 26 ہزار سے زیادہ اسکول بند ہو چکے ہیں۔
لوک سبھا میں وزیراعظم مودی نے بحث کا آغاز کیا
اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا میں ’’وندے ماترم‘‘ پر بحث کا آغاز کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پنڈت جواہر لال نہرو کے کانگریس صدر ہونے کے دوران مسلم لیگ کے دباؤ میں وندے ماترم کے حصے کر دیے گئے، اور ایک دن پارٹی کو ہندوستان کی تقسیم کے لیے بھی جھکنا پڑا۔
انہوں نے 1975 میں لگائے گئے ایمرجنسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب قومی ترانے کے 100 سال مکمل ہوئے کہ اس وقت ملک ایمرجنسی کی زنجیروں میں جکڑا ہوا تھا اور آئین کا گلا گھونٹ دیا گیا تھا۔ انہوں نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب آزادی کو کچلنے کی کوشش ہوئی، جب آئین کی پیٹھ پر خنجر گھونپا گیا اور ملک پر ایمرجنسی تھوپی گئی، تب اسی وندے ماترم نے ملک کو مضبوط کیا۔
جناح کے دباؤ میں جھک گئی کانگریس
وزیر اعظم نے کہا کہ بینکِم چندر چیٹرجی کے 1875 میں لکھے گئے ’’وندے ماترم‘‘ نے جب پورے ملک میں توانائی اور تحریک کا روپ لیا اور آزادی کی جدوجہد کا نعرہ بن گیا تھا، اس وقت مسلم لیگ کی مخالفت اور محمد علی جناح کے دباؤ میں کانگریس جھک گئی۔‘‘