کابینہ نے مردم شماری 2027 کے لیے 11,718 کروڑ روپے کے بجٹ کو منظوری دی
26
M.U.H
12/12/2025
نئی دہلی:مرکزی کابینہ نے جمعہ کے روز مردم شماری 2027 کرانے کے تجویز کو منظوری دے دی ہے، جو دنیا کی سب سے بڑی انتظامی اور شماریاتی مشق ہے۔ اس کام پر 11,718.24 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔
وفاقی اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی ویشنو نے کابینہ کے فیصلوں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ مردم شماری 2027 ہندوستان کی سولہویں اور آزادی کے بعد آٹھویں مردم شماری ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ مردم شماری 2027 ملک کی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری ہوگی۔ اس کا پورا ڈیزائن ڈیٹا پروٹیکشن کو مدنظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔
مردم شماری کے مراحل
ہندوستان کی مردم شماری دو مراحل میں ہوگی
ہاؤس لسٹنگ و ہاؤسنگ مردم شماری اپریل سے ستمبر 2026
آبادی گنتی پی ای — فروری 2027
تقریباً 30 لاکھ میدانی اہلکار اس بڑے قومی عمل کو مکمل کریں گے۔
ڈیجیٹل نظام، موبائل ایپ اور مرکزی پورٹل
ایک سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ڈیٹا جمع کرنے کے لیے موبائل ایپ اور نگرانی کے لیے مرکزی پورٹل استعمال کیا جائے گا، جس سے ڈیٹا کا معیار بہتر ہوگا۔مزید کہا گیا کہ ڈیٹا کی تقسیم زیادہ مؤثر، آسان اور صارف دوست ہوگی۔ پالیسی سازی سے متعلق تمام معلومات ایک بٹن کے کلک پر دستیاب ہوں گی۔
ہر گھر تک رسائی
مردم شماری کے دوران ہر گھر تک جا کر ہاؤس لسٹنگ اور آبادی گنتی کے لیے الگ الگ سوالنامے بھرے جائیں گے۔ ای نیومیریٹرس جو عام طور پر سرکاری اساتذہ ہوتے ہیں — اپنی معمول کی ڈیوٹی کے ساتھ یہ ذمہ داری بھی ادا کریں گے۔ دیگر افسران کو بھی ضلعی و ریاستی انتظامیہ مقرر کرے گی۔
مردم شماری 2027 نئی پہل
سرکاری اعلامیے کے مطابق اس بار کئی نئی خصوصیات شامل کی گئی ہیں
ملک کی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری
ڈیٹا کلیکشن کے لیے اینڈرائڈ اور آئی او ایس دونوں پر موبائل ایپس
سی ایم ایم ایس پورٹل مردم شماری کے انتظام و نگرانی کے لیے
ایچ ایل بی ویب میپ چارچ افسران کے استعمال کے لیے
عوام کے لیے خود شماری کا آپشن
مضبوط سکیورٹی فیچرز
کابینہ کی میٹنگ کی صدارت وزیراعظم نریندر مودی نے کی۔
خصوصی مہم اور وسیع عوامی آگاہی
مردم شماری 2027 کے دوران ملک گیر شعور بیداری، شمولیت، فیلڈ سپورٹ اور صحیح معلومات کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
ذات پر مبنی ڈیٹا بھی شامل
کابینہ کی سیاسی امور کی کمیٹی نے 30 اپریل 2024 کو مردم شماری 2027 میں ذات کی گنتی شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق:دوسرے مرحلے یعنی آبادی گنتی کے دوران ذات سے متعلق ڈیٹا بھی الیکٹرانک طریقے سے لیا جائے گا۔
۔30 لاکھ اہلکار، 18,600 تکنیکی عملہ
تقریباً 30 لاکھ اہلکار ای نیومیریٹرس ، سوپروائزر ، ماسٹر ٹرینرز، چارچ افسران اور ضلعی مردم شماری افسران اس عمل میں شامل ہوں گے۔ تقریباً 18,600 تکنیکی افراد مقامی سطح پر 550 دن کے لیے تعینات کیے جائیں گے، جس سے 1.02 کروڑ مین ڈیز کی روزگار پیدا ہوگا۔
مردم شماری کا مقصد
مردم شماری ہندوستان کا سب سے بڑا بنیادی ڈیٹا ذریعہ ہے، جو گاؤں، قصبے اور وارڈ سطح تک تفصیلات فراہم کرتا ہے، جیسے رہائشی سہولیات،اثاثے ،آبادیاتی معلومات،مذہب۔