بھارت -چین سرحدی تنازع: برکس اجلاس سے پہلےبدلا چین کا رویہ ، ایل اے سی کو لے کر ہوا بڑا معاہدہ
42
M.U.H
21/10/2024
بھارت اور چین کے درمیان لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر گشت کے حوالے سے نیا معاہدہ ہواہے۔ وزارت خارجہ نے پیر کو یہ اطلاع دی۔ خارجہ سکریٹری وکرم مصری نے کہا کہ حالیہ ہفتوں میں ہندوستان اور چین کے درمیان سفارتی اور فوجی بات چیت چل رہی ہے۔ معاہدے کے اہم نکات بھارت اور چین نے ڈیپسانگ اور ڈیم چوک کے علاقوں میں گشت شروع کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت دونوں ملکوں کی فوجوں کو واپس بلانے اور حالات کو معمول پر لانے کے لیے کارروائی کی جائے گی، جسے فوجی اصطلاح میں 'منحرف' کہا جاتا ہے۔ کشیدگی میں کمی کی امید سکریٹری خارجہ نے کہا کہ اس معاہدے سے 2020 میں مشرقی لداخ میں پیدا ہونے والی کشیدگی کو بتدریج حل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان گشت کے نئے انتظامات سے ایل اے سی پر کشیدگی میں کمی کی امیدہے۔ برکس سربراہی اجلاس سے پہلے کے واقعات یہ اہم پیش رفت 22-23 اکتوبر کو ہونے والی 16ویں برکس سربراہی کانفرنس سے پہلے ہوئی ہے۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان دو طرفہ بات چیت کے بھی امکانات ہیں۔ مشرقی لداخ کی صورتحال بتادیں کہ مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں 15-16 جون 2020 کو ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی۔ اس میں 20 ہندوستانی فوجی مارے گئے تھے اور چینی فوجیوں کی بھی تقریباً دگنی تعداد ماری گئی تھی۔ اس واقعے کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ رہے ہیں۔ برکس سربراہی اجلاس پروگرام برکس سربراہی اجلاس 22 اکتوبر سے روس کے شہر کازان میں شروع ہوگا۔ پہلے دن برکس رہنماو¿ں کے لیے عشائیہ ہوگا، اور 23 اکتوبر کو دو اہم اجلاس ہوں گے۔ وزیر اعظم مودی 23 اکتوبر کو نئی دہلی واپس آنے والے ہیں لیکن اس سے قبل کچھ دو طرفہ ملاقاتیں متوقع ہیں۔ اس طرح ہندوستان اور چین کے درمیان یہ نیا معاہدہ دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوسکتا ہے۔