وزیر اعظم مودی نے دورہ سے قبل کہا، ہندوستان اور روس کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری مضبوط ہوگی
33
M.U.H
22/10/2024
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے روس کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان برکس کے اندر قریبی تعاون کو اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا قازان کا دورہ ہندوستان اور روس کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط کرے گا۔
وزیر اعظم مودی نے کہا، ''میں روسی فیڈریشن کے صدر ولادیمیر پوتن کی دعوت پر 16ویں برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے قازان کا دو روزہ دورہ کر رہا ہوں۔ ہندوستان برکس کے اندر قریبی تعاون کو اہمیت دیتا ہے، جو عالمی ترقیاتی ایجنڈا، بہتر کثیرالجہتی، آب و ہوا کی تبدیلی، اقتصادی تعاون، لچکدار سپلائی چین کی تعمیر، ثقافتی اور عوام سے لوگوں کے رابطوں کو فروغ دینے وغیرہ سے متعلق مسائل پر بات چیت کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے۔ پچھلے سال نئے اراکین کو جوڑنے کے ساتھ برکس کی توسیع نے اس کی شمولیت اور عالمی بہبود کے ایجنڈے کو مزید تقویت بخشی ہے۔''
انہوں نے کہا، ''جولائی 2024 میں ماسکو میں منعقد ہونے والی سالانہ سربراہی کانفرنس کی بنیاد پر میرا قازان کا دورہ ہندوستان اور روس کے درمیان خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط کرے گا۔ میں برکس کے دیگر رہنماوں سے بھی ملاقات کا منتظر ہوں۔''
قابل ذکر ہے کہ اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی برکس گروپ کے رہنماوں اور دیگر مدعو مہمانوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
اس سال ان کا روس کا یہ دوسرا دورہ ہے۔ برکس سربراہی اجلاس 22 اور 23 اکتوبر کو روس کے شہر قازان میں ہونے جا رہا ہے۔ تنظیم کی توسیع کے بعد یہ اس کا پہلا سربراہی اجلاس ہے۔ مصر، ایران، ایتھوپیا اور متحدہ عرب امارات اس سال اس تنظیم میں شامل ہوئے ہیں۔ ہندوستان میں روس کے سفیر ڈینس علی پوف نے کہا کہ ان کا ملک برکس سربراہی اجلاس میں 40 دیگر رہنماوں کے ساتھ وزیر اعظم مودی کا استقبال کرنے کا منتظر ہے۔ علی پوف نے کہا کہ نئے اراکین کی برکس میں شمولیت متوقع ہے۔
روس اس وقت برکس کا سربراہ ہے۔ اس کی شروعات چار ممالک برازیل، روس، ہندوستان اور چین کے ساتھ آنے پر برکس کی شکل میں ہوئی تھی۔ جنوبی افریقہ نے بھی 2010 میں اس میں شمولیت اختیار کی۔ اس کے بعد اس کا نام برکس رکھا گیا۔ پچھلے سال اس تنظیم میں مزید توسیع ہوئی۔ علی پوف نے کہا کہ بڑی تعداد میں ممالک نے شمولیت میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن وزیر اعظم مودی سے ملاقات کے دوران ہندوستانی فلموں کے مزید فروغ دینے پر بھی بات کر سکتے ہیں۔ ایسے اشارے صدر پیوتن نے گزشتہ ہفتے ماسکو میں ایک عالمی پریس کانفرنس میں دیے تھے۔
روس میں راج کپور کی آوارہ اور متھن چکرورتی کی ڈسکو ڈانسر سے لے کر شاہ رخ خان کی پٹھان تک مختلف بالی ووڈ فلموں کو لوگ پسند کرتے ہیں۔ صدر پوتن نے غیر ملکی صحافیوں کے ایک گروپ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ ہندوستانی فلمیں روس میں کہیں اور کے موازنے زیادہ مقبول ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روس میں ایک خصوصی ٹی وی چینل ہے۔ وہ ہمیشہ ہندوستانی فلمیں دکھاتا ہے۔