امریکہ میں لاکھوں 'تارکین وطن' کی ملک بدری کے لیے فوجی طاقت کے استعمال کا امکان، ٹرمپ نے کی تصدیق
33
M.U.H
19/11/2024
امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف ایک بڑا فیصلہ لینے کی خبر پر اپنی مہر ثبت کر دی ہے۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ ملک میں غیر قانونی طور سے رہ رہے تارکین وطن کے خلاف فوجی طاقت کا استعمال کر سکتی ہے، وہیں اس معاملے کو لے کر ملک میں نیشنل ایمرجنسی کا اعلان کیا جائے گا۔
ڈونالڈ ٹرمپ نے 'ایکس' پر ٹام فٹان نامی شخص کے پوسٹ کو ری پوسٹ کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی۔ ٹام فٹان نے 'ایکس' پر لکھا "خبر ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ امریکہ میں نیشنل ایمرجنسی نافذ کرکے فوج کے ذریعہ دراندازوں کو بڑی تعداد میں نکالنے کی تیاری کر رہی ہے۔" اس پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے ٹرمپ نے لکھا 'سچ'۔
وہیں ٹرمپ کے بارڈر سیکوریٹی ہیڈ ٹام ہومن نے وارننگ دی ہے کہ جن ڈیموکریٹک کے زیر انتظام ریاستوں نے اس ملک بدری مہم میں تعاون کرنے سے انکار کیا ہے، انہیں 'ہماری راہ سے ہٹ جانا چاہیے۔' ہومن نے سرحدی تحفظ کے بارے میں اپنے ذاتی تجربات کو ساجھا کرتے ہوئے کہا کہ بارڈر سیکوریٹی ایجنٹوں کو اب غیر قانونی تارکین وطن کو روکنے کے بجائے انہیں بس 'ٹریول ایجنٹ' کی طرح کام کرتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔ وہ غیر قانونی تارکین وطن کو بغیر کسی رکاوٹ کے امریکہ بھیجتے ہیں، انہیں مفت ہوائی ٹکٹ، ہوٹل اور صحت سے متعلق خدمات فراہم کرتے ہیں، جبکہ لاکھوں امریکی شہری اقتصادی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔
غیر قانونی تارکین وطن کو امریکہ میں داخل ہونے سے روکنا ٹرمپ انتظامیہ کے لیے ایک چیلنجنگ کام مانا جا رہا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں ہر چوتھا تارک وطن غیر قانونی ہے۔ یو ایس ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکوریٹی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2020 کے بعد سے ملک میں غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔