روس کی دھمکی سے ٹینشن میں امریکہ، یوکرین میں اپنا سفارتخانہ کیا بند
20
M.U.H
20/11/2024
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں کشیدگی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ 2024 میں بھی روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کا کوئی حل نظر نہیں آتا۔ امریکی حکومت نے یوکرین کے شہر کیف میں اپنا سفارت خانہ عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔ یہ قدم روس کی جانب سے 20 نومبر کو ممکنہ بڑے فضائی حملوں کے خدشے کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔ امریکی حکام نے کہا ہے کہ روس جلد ہی یوکرین کے کئی بڑے شہروں پر فضائی اور میزائل حملے کر سکتا ہے۔ اس کے پیش نظر امریکہ نے اپنے سفارتخانے کے تمام ملازمین کو محفوظ مقام پر جانے کا مشورہ دیا ہے۔ سفارت خانے نے یوکرین میں موجود امریکی شہریوں سے بھی الرٹ رہنے، فضائی حملے کی وارننگ کے لیے تیار رہنے اور ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔
امریکہ نے سفارت خانے کے کچھ اہم کام دیگر محفوظ مقامات سے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی حکام نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ روس کی سرگرمیوں اور یوکرین کی صورتحال کے پیش نظر سفارت خانے کے آپریشن میں تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔ حال ہی میں یوکرین نے روس پر ATACMS میزائلوں سے حملہ کیا۔ روس کے مطابق حملے میں چھ میزائل داغے گئے جن میں سے پانچ کو اس کے فضائی دفاعی نظام نے ناکارہ بنا دیا جب کہ ایک میزائل صنعتی علاقے میں گرا۔
اس واقعے کے بعد روس نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے یوکرین کو سنگین نتائج کا سامنا کرنے کی تنبیہ کی تھی۔ سابق روسی صدر اور اعلی عہدیدار دمتری میدویدیف نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ یہ صورت حال تیسری عالمی جنگ کا آغاز بن سکتی ہے۔ روس نے یوکرین پر اپنے فضائی اور میزائل حملے تیز کر دیے ہیں۔ یوکرین ان حملوں کا سخت جواب دے رہا ہے لیکن روس کی حملے کی حکمت عملی کی وجہ سے اس کی صورتحال بدستور چیلنجنگ بنی ہوئی ہے۔
روس کا کہنا ہے کہ یوکرین کے ان میزائل حملوں نے انہیں سخت ردعمل کا اظہار کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ یوکرین میں بڑھتے ہوئے تشدد کے پیش نظر امریکہ نے پہلے ہی اپنے شہریوں کو وہاں سے نکل جانے کا مشورہ دیا تھا۔ اب دیگر ممالک سے بھی اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ یوکرین سے اپنے شہریوں کو محفوظ مقامات پر لے جائیں۔
یوکرین کے کئی علاقوں میں روسی میزائل اور فضائی حملے جاری ہیں۔ روس اپنے حملوں کو مزید تیز کرنے کی دھمکی دے رہا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس جنگ کی وجہ سے عالمی عدم استحکام بڑھ سکتا ہے اور اگر اس صورتحال کو نہ سنبھالا گیا تو تیسری عالمی جنگ کا امکان بڑھ سکتا ہے۔