مغربی بنگال: بے داغ اساتذہ کو بڑی راحت، سپریم کورٹ نے عہدے پر برقرار رہنے کی دی اجازت
31
M.U.H
18/04/2025
سپریم کورٹ نے جمعرات (17 اپریل) کو مغربی بنگال کے اساتذہ بھرتی گھوٹالے میں اپنی ملازمت گنوا دینے والے بے داغ معاون اساتذہ کو اپنے عہدے پر برقرار رہنے کی اجازت دے دی ہے۔ طلبہ کی تعلیم میں کوئی خلل واقع نہ ہو اس لیے سپریم کورٹ نے اساتذہ کو عہدے پر برقرار رہنے کی یہ اجازت دی۔ حالانکہ ریاستی حکومت کو سخت شرائط کے ساتھ 31 مئی 2025 تک نئی بھرتی کا عمل شروع کرنا ہوگا اور 31 دسمبر 2025 تک اس عمل کو مکمل کرنا ہوگا۔
مذکورہ بالا فیصلہ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے صادر کیا ہے۔ بے داغ اساتذہ کے ذریعہ تعلیمی سال کے اختتام تک یا نئی بھرتی کے عمل کی تکمیل تک سروس میں برقرار رہنے کے حوالے سے عرضی داخل کی گئی تھی۔ اس پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے واضح کیا کہ یہ حکم صرف کلاس 10-9 اور 12-11 کے اساتذہ پر نافذ ہوگا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اس حکم سے انہیں مستقبل میں کوئی خصوصی حق نہیں ملے گا اور نہ ہی نئی بھرتی میں انہیں کوئی اضافی فائدہ ملے گا۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے مغربی بنگال اسٹاف سلیکشن کمیشن (ڈبلیو بی ایس ایس سی) اور بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن کو حکم دیا ہے کہ وہ 31 مئی تک نئی بھرتی کا اشتہار جاری کریں اور اس کی تصدیق کا حلف نامہ عدالت میں داخل کریں۔
قابل ذکر ہے کہ 3 اپریل کو سپریم کورٹ نے 2016 کے اساتذہ کی بھرتی کے عمل کو مکمل طور پر منسوخ کر دیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ یہ عمل پوری طرح سے گھوٹالے اور ہیرا پھیری سے پُر تھا، جسے درست کرنا ناممکن ہے۔ عدالت نے تمام منتخب اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو ملازمت سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے سابق وزیر تعلیم پارتھ چٹرجی سمیت کئی ترنمول لیڈران کو گرفتار کیا تھا۔ تحقیقات میں یہ بھی پایا گیا کہ کئی امیدواروں نے صرف او ایم آر شیٹ جمع کی تھی، پھر بھی انہیں منتخب کیا گیا۔ کچھ امیدواروں کو میرٹ کی بنیاد پر جگہ نہ ملنے کے باوجود اعلیٰ رینکنگ دی گئی تھی۔