پہلگام حملے کے بعد پاکستان کے ساتھ بڑھتے ہوئے تناؤ اور سامنے آنے والے "نئے اور پیچیدہ خطرات" کے پیش نظر مرکزی وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں سے 7 مئی کو "ماک ڈرل" منعقد کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ماک ڈرل سے متعلق آج وزارت داخلہ کی ایک اہم میٹنگ ہوئی، جس کی صدارت مرکزی داخلہ سیکریٹری گووند موہن نے کی۔ یہ اس نوعیت کی تقریباً 54 سال بعد ہونے والی پہلی میٹنگ تھی۔ یہ ماک ڈرل ملک کے 244 اضلاع میں کی جائے گی، اور ان اضلاع کی فہرست بھی جاری کر دی گئی ہے۔ دہلی میں یہ مشق دہلی کینٹ میں منعقد ہوگی۔
میٹنگ میں زیر بحث نکات
شہری تحفظ کے ڈھانچے کا جائزہ: 244 شہری تحفظ یونٹس کی آپریشنل حالت کا جائزہ لیا گیا۔
تربیت اور عوامی بیداری: ایمرجنسی پروٹوکول کے تحت شہریوں کو تربیت دینے کی حکمت عملی، فضائی حملے کے سائرن پر ردعمل اور بلیک آؤٹ حالات سے نمٹنے کے طریقوں پر زور دیا گیا۔
ہنگامی تیاریوں کے اقدامات: بنیادی طبی امداد کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا، ہر گھر میں ٹارچ، موم بتیاں رکھنے اور ڈیجیٹل ادائیگی کی ناکامی کی صورت میں نقد رقم محفوظ رکھنے کی ہدایت دی گئی۔
زیادہ خطرے والے علاقوں پر توجہ: 244 میں سے 100 سے زائد اضلاع کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، جن پر تیاری اور انفراسٹرکچر اپ گریڈ کے حوالے سے خصوصی توجہ دی جائے گی۔
ماک ڈرل کے لیے کمر کس لی گئی ہے
وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سیکریٹریز کو ہدایات پر مبنی ایک سرکلر بھیجا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ماک ڈرل کے دوران فضائی حملے سے خبردار کرنے والے سائرن بجائے جائیں گے، شہریوں کو حملے کی صورت میں تحفظ کے اقدامات کی تربیت دی جائے گی، اور بنکروں و کھائیوں کی صفائی بھی کی جائے گی۔ دیگر اقدامات میں بلیک آؤٹ کی صورت میں طریقہ کار، اہم تنصیبات کی حفاظت، انخلا کے منصوبے کی تجدید اور مشقیں شامل ہیں۔
یوپی کے ڈی جی پی پرشانت کمار نے بتایا کہ ماک ڈرل سویل ڈیفنس کے ذریعے کی جائے گی۔ مشق کس وقت اور کہاں ہوگی، اس کا فیصلہ ضلع سطح پر تین کیٹیگریز میں کیا جائے گا۔ ماک ڈرل میں فضائیہ کے ساتھ ہاٹ لائن اور ریڈیو کمیونیکیشن لنکس کا آپریشن، کنٹرول رومز اور شیڈو کنٹرول رومز کی صلاحیت کا بھی ٹیسٹ کیا جائے گا۔ محکمہ فائر سروسز، سول ڈیفنس اور ہوم گارڈ کے ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے جاری خط میں کہا گیا ہے کہ موجودہ جیو پولیٹیکل حالات میں نئے اور پیچیدہ خطرات ابھر رہے ہیں، اس لیے یہ دانشمندی ہوگی کہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ہر وقت بہترین شہری دفاع کی تیاری رکھی جائے۔
ہندوستانی حکومت ایکشن میں
۔22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشتگرد حملے، جس میں 26 عام شہری جاں بحق ہوئے، اس کے بعد ہندوستان مختلف آپشنز پر غور کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی مسلسل اعلیٰ سطحی میٹنگز کر رہے ہیں۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا ہے کہ حملے کے ذمے داروں اور منصوبہ سازوں کا "دنیا کے آخری کونے تک پیچھا کیا جائے گا" اور انہیں "ان کے تصور سے بھی سخت سزا دی جائے گی۔