جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان ، پاکستان کو منہ توڑ جواب دینے کی تیاری کر رہا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان حالات جنگ جیسے بن گئے ہیں، جنہیں دیکھتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ نے بدھ، 7 مئی کو ملک کے کئی شہروں میں موک ڈرل کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ڈرل کے لیے بھرپور تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ اس دوران بی جے پی نے تمام شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مشق میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
بی جے پی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے جس میں پارٹی نے ملک بھر کے کارکنان، رہنماؤں، حامیوں اور عام شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ 7 مئی کو ہونے والی قومی سلامتی کی اس مشق میں رضاکارانہ طور پر شامل ہوں تاکہ نئے اور پیچیدہ خطرات کے خلاف تیاریوں کی جانچ ہو سکے۔ پارٹی نے اپنے کارکنان و رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ موک ڈرل میں رضاکار بن کر شرکت کریں اور اپنی شراکت سے ایک مؤثر تبدیلی لائیں۔
شہریوں سے شرکت کی اپیل
وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تمام شہریوں، بی جے پی کارکنوں اور رہنماؤں سے گزارش ہے کہ وہ آگے آئیں اور رضاکارانہ طور پر خدمات انجام دیں۔ آپ کی شراکت سے بڑا فرق پڑے گا۔‘ یہ اپیل وزارت داخلہ کی ہدایت پر کی گئی ہے، جس کے تحت تمام ریاستوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ شہری سلامتی کے نظام کی جانچ اور مضبوطی کے لیے موک ڈرل کا انعقاد کریں۔
موک ڈرل کا مقصد
اس تربیتی مشق کا مقصد شہریوں کو یہ سکھانا ہے کہ کسی بھی ہنگامی حالت، مثلاً ہوائی حملے یا جنگی صورت حال میں اپنی حفاظت کیسے کرنی ہے۔ ساتھ ہی وزارت داخلہ یہ جاننا چاہتی ہے کہ جنگی حالت میں ملک کی شہری سلامتی کا نظام کتنا مؤثر اور تیار ہے۔
۔244 اضلاع میں مشق کا انعقاد
ہندوستان سرکار 7 مئی کو ملک کے 244 اضلاع میں موک ڈرل کروا رہی ہے۔ اس سے پہلے 1971 میں اس قدر وسیع پیمانے پر مشق ہوئی تھی۔ ڈرل کے دوران بلیک آؤٹ اور سائرن بجائے جائیں گے۔ بلیک آؤٹ کے وقت تمام گھروں، دفاتر اور عوامی مقامات کی روشنیاں بند کر دی جائیں گی، اور تیز آواز میں سائرن بجیں گے۔ سائرن سن کر سب کو محفوظ مقامات پر پناہ لینی ہوگی۔ حکومت شہریوں کو تربیت دے رہی ہے کہ ایسے وقت میں کیسے بچاؤ کیا جائے تاکہ جان و مال کا تحفظ ممکن ہو۔
موک ڈرل میں کیا ہوگا؟
ہوائی حملے کی وارننگ دینے کے لیے زور زور سے سائرن بجائے جائیں گے۔
شہریوں اور طلبا کو بتایا جائے گا کہ ایسے خطرات سے کیسے بچا جائے۔
بلیک آؤٹ (تمام روشنی بند) جیسے اقدامات کیے جائیں گے۔
اہم عمارتوں کو چھپانے کے لیے کیموفلاج (چھلاؤ) کیا جائے گا۔
لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کی مشق دہرائی اور بہتر بنائی جائے گی۔