ملک کے 52ویں چیف جسٹس آف انڈیا بنے بی آر گوئی، صدر جمہوریہ نے دلایا حلف
12
M.U.H
14/05/2025
سپریم کورٹ کے 52ویں چیف جسٹس کے طور پر جسٹس وی آر گوئی نے آج حلف لیا۔ راشٹرپتی بھون میں منعقد تقریب میں صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے انہیں عہدے کی حلف برداری کرائی۔ جسٹس گوئی ہندوستان کے پہلے بودھ سی جے آئی ہیں اور آزادی کے بعد ملک میں دلت طبقہ سے وہ دوسرے سی جے آئی ہیں۔
سی جے آئی کی حلف برداری تقریب میں صدر جمہوریہ کے علاوہ نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ، وزیر اعظم نریندر مودی، سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند اور دیگر معزز شخصیات موجود تھیں۔ جسٹس بی آر گوئی نے جسٹس سنجیو کھنہ کی جگہ لی ہے جو گزشتہ دن ہی سبکدوش ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ سینئریٹی کی بنیاد پر حکومت نے جسٹس گوئی کو جانشیں منتخب کیا۔ 16 اپریل کو سی جے آئی جسٹس سنجیو کھنہ نے جسٹس گوئی کے نام کی سفارش کی تھی، جس کے بعد وزارت قانون نے 30 اپریل کو ان کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر جسٹس گوئی کی مدت کار 6 مہینے کی ہوگی۔ وہ 23 دسمبر 2025 کو سبکدوش ہوں گے۔ باوجود اس کے ان کا عدالتی سفر اور اب تک کے فیصلے انہیں ایک با اثر اور تاریخی چیف جسٹس آف انڈیا کے طور پر قائم کرتے ہیں۔
جسٹس گوئی کی پیدائش 24 نومبر 1960 کو مہاراشٹر کے امراوتی میں ہوئی تھی۔ ان کے والد کا نام آر ایس گوئی تھا جو سماجی کارکن اور بہار-کیرالہ کے سابق گورنر تھے۔ 1985 میں وکالت شروع کرنے والے جسٹس گوئی نے ناگپور اور امراوتی کے میونسپل کارپوریشنز کے لیے مستقل وکیل کے طور پر کام کیا۔ اس کے بعد انہوں نے بامبے ہائی کورٹ میں اسسٹنٹ پبلک پروزکیوٹر اور پھر جج بنے۔ 2019 میں انہیں سپریم کورٹ میں ترقی دی گئی۔
جسٹس گوئی کے کچھ اہم اور تاریخی فیصلوں میں دفعہ 370، نوٹ بندی، راجیو گاندھی قتل معاملہ، ای ڈی ڈائرکٹر کی مدت کار، بلڈوزر کارروائی، مودی سرنیم، تیستا شتلواڑ کیس، دہلی شراب گھوٹالہ معاملہ شامل ہے۔