بی ایس ایف جوان پورنم کمار 20 دن بعد وطن واپس، پاکستان نے اٹاری بارڈر پر کیا حوالے
13
M.U.H
14/05/2025
نئی دہلی: پاکستان نے ہندوستانی کی بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے کانسٹیبل پورنم کمار شا کو 20 دن بعد اٹاری-واگھہ سرحد پر واپس کر دیا ہے۔ وہ 10:30 بجے صبح وطن واپس پہنچے جہاں سکیورٹی ایجنسیوں نے فوری طور پر ان سے پوچھ گچھ شروع کر دی۔ پورنم کمار پنجاب کے فیروزپور سیکٹر میں تعینات تھے اور معمول کی ڈیوٹی کے دوران غلطی سے بین الاقوامی سرحد پار کر گئے تھے، جس کے بعد پاکستان رینجرز نے انہیں حراست میں لے لیا۔ واقعے کے بعد ان کے اہلِ خانہ شدید بے چینی میں مبتلا تھے۔
اہلیہ راجنی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ جب ہندوستانی فوج نے 3 مئی کو ایک پاکستانی رینجر کو راجستھان میں پکڑا تو انہیں امید بندھی کہ ان کے شوہر کی رہائی بھی ممکن ہوگی۔ ساتھ ہی، انہوں نے ڈی جی ایم او سطح کی بات چیت میں اس مسئلے کو اٹھائے جانے کی امید ظاہر کی تھی۔
راجنی نے یہ بھی بتایا کہ مغربی بنگال کی وزیرِ اعلیٰ ممتا بنرجی نے فون کر کے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اور ان کے سسرالی رشتہ داروں کی طبی معاونت کی پیشکش بھی کی۔
آج تک نے سرکاری ذرائع کے حوالہ سے بتایا ہے کہ پورنم کمار کی واپسی ہندوستان کے مسلسل سفارتی اور فوجی دباؤ کا نتیجہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی رہائی پر اعلیٰ سطح پر بات چیت جاری تھی، جو اب کامیاب ثابت ہوئی۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کے آخر میں پہلگام میں ایک مہلک دہشت گرد حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا۔ اس کے بعد 7 مئی کو ہندوستان نے ‘آپریشن سندور’ کے تحت دہشت گرد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور اس کے بعد پاکستان نے جوابی حملے کیے، جنہیں ہندوستانی افواج نے ناکام بنایا۔
ان کشیدہ حالات میں پورنم کمار کی رہائی ایک مثبت پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔ بی ایس ایف کے ایک افسر نے بتایا کہ تمام ضروری جانچ کے بعد کانسٹیبل کو ان کے یونٹ میں دوبارہ شامل کیا جائے گا۔
عوامی حلقوں اور فوجی اداروں میں اس بات کو سراہا جا رہا ہے کہ ایک ہندوستانی سپاہی کی بحفاظت واپسی ممکن ہو سکی۔ اہلِ خانہ نے حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ 20 دن کی اذیت ناک بے خبری کے بعد یہ لمحہ ان کے لیے سکون کا باعث بنا ہے۔