پہلگام حملہ: پاکستانی حملہ آوروں کے پوسٹر جاری، اطلاع دینے پر 20 لاکھ انعام
20
M.U.H
13/05/2025
جموں: گزشتہ ماہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام کی وادی بیسرن میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد اب تک حملہ آوروں کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔ اس حملے میں 26 افراد جاں بحق جبکہ 17 زخمی ہوئے تھے۔ دہشت گردوں نے سیاحوں کو نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد پورے جنوبی کشمیر میں سکیورٹی ایجنسیاں متحرک ہو گئی ہیں۔
سکیورٹی ایجنسیوں نے اب حملے میں ملوث تین پاکستانی دہشت گردوں کے پوسٹر جاری کیے ہیں۔ یہ پوسٹر شوپیاں ضلع کے مختلف علاقوں میں چسپاں کیے گئے ہیں۔ حکام نے اعلان کیا ہے کہ جو شخص ان دہشت گردوں کے بارے میں معلومات فراہم کرے گا اسے 20 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔ ساتھ ہی یہ یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے کہ مخبر کی شناخت صیغۂ راز میں رکھی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق حملے میں ملوث دو مقامی دہشت گردوں کی بھی شناخت ہو چکی ہے۔ ان میں سے ایک کا نام عادل احمد ٹھاکر ہے جو لشکرِ طیبہ سے وابستہ بتایا جا رہا ہے اور وہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے علاقے گوری، بجبہاڑہ کا رہائشی ہے۔ دوسرا مقامی دہشت گرد آشف شیخ ہے، جو جیشِ محمد سے وابستہ ہے اور اس کا تعلق ترال کے مونگھاما، میر محلہ سے ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وادی بیسرن میں حملے کے دوران 15 سے 20 منٹ تک مسلسل اے کے-47 سے فائرنگ کی گئی۔ حملہ آوروں میں سے دو افراد پشتو زبان میں بات کر رہے تھے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کا تعلق پاکستان سے ہے۔ حملے کے وقت ایک یا دو دہشت گردوں نے باڈی کیمرا بھی پہن رکھا تھا، جس کے ذریعے پورے حملے کی ویڈیو ریکارڈ کی گئی۔
حملے کے بعد سے این آئی اے، فوج، پولیس اور دیگر ایجنسیاں مسلسل چھاپے مار رہی ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔ جنوبی کشمیر میں سکیورٹی ہائی الرٹ پر ہے اور کئی مشتبہ مقامات پر سرچ آپریشن کیے جا رہے ہیں۔